رنگ روڈ اسکینڈل: زلفی بخاری نے کمشنر راولپنڈی کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا

اپ ڈیٹ 10 جولائ 2021
ان تبدیلیوں سے منصوبے کی لاگت میں 25 ارب روپے کا اضافہ ہوا—بشکریہ ریڈیو پاکستان
ان تبدیلیوں سے منصوبے کی لاگت میں 25 ارب روپے کا اضافہ ہوا—بشکریہ ریڈیو پاکستان

راولپنڈی: تحریک انصاف کے رہنما سید ذوالفقار بخاری عرف زلفی بخاری نے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے اسکینڈل سے متعلق ایک رپورٹ میں اپنے نام کے ذکر پر راولپنڈی کے کمشنر سید گلزار حسین شاہ کو ایک ارب روپے کا ہتک عزت کا نوٹس بھجوا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مئی میں جب یہ اسکینڈل سامنے آیا تھا تو پنجاب حکومت نے مبینہ طور پر رنگ روڈ کے منصوبے کی تبدیلی میں ملوث ہونے پر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سمیت 6 افسران کو ہٹا دیا۔

مزیدپڑھیں: راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے سے متعلق دو انکوائریوں کا آغاز

صوبائی حکومت نے تحقیقات کا حکم دیا تھا جس میں تصدیق کی گئی کہ زلفی بخاری اور وزیر ہوا بازی غلام سرور خان سمیت کچھ بااثر شخصیات کو فائدہ پہنچانے کے لیے راولپنڈی رنگ روڈ کے اصل منصوبے میں تبدیلیاں کی گئیں۔

ان تبدیلیوں سے منصوبے کی لاگت میں 25 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

جب یہ تنازع بڑا تو وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی سید ذوالفقار بخاری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جبکہ وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے اس الزام کو مسترد کردیا۔

بعدازاں زلفی بخاری نے دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات ثابت ہوئے تو سیاست چھوڑ دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی نئی تحقیقات کا حکم

جمعہ کے روز سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر زلفی بخاری نے کہا کہ ’جیسا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ میں خاموش تماشائی کی طرح کھڑے رہ کر جھوٹا پروپیگنڈا ہوتے ہوئے نہیں دیکھوں گا (اس لیے) میں نے کمشنر راولپنڈی سید گلزار حسین شاہ کو رنگ روڈ اسکینڈل میں باضابطہ طور پر عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے جہاں انہیں (الزام) ثابت کرنا پڑے گا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’کمشنر راولپنڈی نے بغیر ثبوت کے رپورٹ میں کیوں لکھا کہ میں نے اثر و رسوخ کا استعمال کیا، الزام لگانے کے انہیں قوم اور عدالت کو وجوہات بتانی ہوگی‘۔

زلفی بخاری نے اپنے وکیل کے ذریعے ارسال کیے گئے ہتک عزت کا نوٹس بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا جس میں گلزار حسین شاہ سے 14 روز کے اندر اپنا جواب پیش کرنے کو کہا گیا۔

نوٹس میں زور دیا گیا کہ وہ رپورٹ میں زلفی بخاری سے منسوب متنازع بیان واپس لیں، عوامی سطح ہر معافی مانگیں اور مدعی سے منسوب بیان کی منسوخی بھی جاری کریں۔

مزیدپڑھیں: راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں شامل زمین سے کوئی تعلق نہیں، غلام سرور

نوٹس میں کہا گیا کہ رپورٹ سے میرے مؤکل کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔

مئی میں وزیراعظم عمران خان نے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ اسکینڈل کی مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا تھا اور یہ فیصلہ وزیراعظم کے دفتر پہنچنے والی 2 حقائق تلاش کرنے والی رپورٹس پر کیا گیا جس میں ایک راولپنڈی کے کمشنر اور دوسری ڈپٹی کمشنر نے تیار کی تھی۔

کمشنر کی رپورٹ میں کچھ نجی ہاؤسنگ سوسائیٹیز کے نام دیے گئے تھے جو رنگ روڈ کے اصل پلان سے بہت دور تھیں لیکن ری الائنمنٹ سے انہیں فائدہ پہنچایا گیا۔

رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ سابق کمشنر کیپٹن (ر) محمود اور معطل ہونے والے لینڈ ایکوزیشن کمشنر وسیم تابش نے سڑک کے لیے زمین کے حصول کی غرض سے غلط طریقہ کار سے 2 ارب 30 کروڑ کا معاوضہ ادا کیا اور اراضی حاصل کرتے ہوئے سنگ جانی کے معروف خاندان کو فائدہ پہنچایا۔

تبصرے (0) بند ہیں