کم آمدنی والے افراد میں کووڈ کے بدترین نتائج کے زیادہ خطرے کا انکشاف

11 جولائ 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کم آمدنی والے افراد کی جانب سے کووڈ 19 کا ٹیسٹ کرائے جانے کا امکان کم ہوتا ہے مگر ان میں اس وائرس سے متاثر ہونے، ہسپتال میں داخلے اور موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

طبی جریدے دی لانسیٹ پبلک ہیلتھ میں شائع تحقیق میں سوئس فیڈرل آفس آف پبلک ہیلتھ کے یکم مارچ 2020 سے 16 اپریل 2021 کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔

محققین نے تحقیق میں شامل گھروانوں کو سوئس سماجی و اقتصادی حیثیت کے انڈیکس کے مطابق ریٹنگ دی۔

تحقیق میں غریب گھرانوں کو ایک جبکہ امیر خاندانوں کو 10 رینک دیا گیا جبکہ اس عرصے میں ہونے والے 41 لاکھ کووڈ ٹیسٹوں کا تجزیہ کیا گیا جن میں سے 6 لاکھ سے زیادہ افراد میں کووڈ کی تشخیص ہوئی، 26 ہزار سے زیادہ ہسپتال جبکہ 2432 اائی سی یو میں داخل ہوئے۔

ان میں سے 9383 مریض کووڈ کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے۔

محققین نے دریافت کیا کہ امیر طبقے کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے کووڈ ٹیسٹ کرانے کی شرح غریب علاقوں کے باسیوں کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ جبکہ کووڈ کی تشخیص کا امکان 25 فیصد کم تھا۔

انہوں نے بتایا کہ سوئٹزرلینڈ میں کورونا کی وبا پر آبادی کی سطح پر تحقیق میں ہم نے دریافت کیا کہ امیر علاقوں کے رہائشیوں کی جانب سے مشتبہ علامات پر ٹیسٹ کرائے جانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے تاہم بیماری سے متاثر ہونے، ہسپتال اور آئی سی یو میں داخلے اور موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

محققین نے زور دیا کہ تحقیق سے طبی نگہداشت کے قوانین کی خامیوں کا اظہار ہوتا ہے حالانکہ سوئٹزرلینڈ دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کووڈ کے زیادہ کیسز کم آمدنی والے گھرانوں میں سامنے آئے اور ان میں ہی بدترین نتائج کی شرح بھی زیادہ تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں