اگر تو آپ کو پاکستان میں بہت زیادہ گرمی کا احساس ہوتا ہے تو آج کل امریکا کی وادی موت (ڈیتھ ویلی) جانے سے گریز کرنا چاہئے۔

جی ہاں ریاست کیلیفورنیا کی اس وادی میں گزشتہ دنوں زمین پر اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

کینیڈا میں ہیٹ ویوز، شمال مغری امریکا، شمالی یورپ اور سائبریا میں شدید گرم موسم سے موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک اثرات کا اندازہ وہتا ہے۔

یو ایس نیشنل ویدر سروس نے سدرن کیلیفورنیا میں واقع وادی موت کے مقام فرنس کریک میں زمین کی تاریخ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا۔

10 جولائی کو اس مقام پر 54.4 سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارد کیا گیا اور اس کی تصدیق ہوئی تو وہ گزشتہ سال اسی مقام پر بننے والے ریکارڈ کے برابر ہوگا اور گزشتہ سو برسوں میں ریکارڈ کیے جانے والا سب سے زیادہ درجہ حرارت بھی ہوگا۔

امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق اگر اس کی تصدیق ہوئی تو یہ جولائی 1913 کے بعد سب سے زیادہ ریکارڈ ہونے والے درجہ حرارت ہوگا۔

اب تک سب سے زیادہ درجہ حرارت کا ریکارڈ جولائی 1913 ڈیتھ ویلی کیلیفورنیا میں 56.7 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا مگر موجودہ دور کے ماہرین موسمیات اس پر شبہات کا اظہار کرتے ہوئے زور دیتے ہیں کہ اس دور کے آلات میں غلطیوں کا امکان بہت زیادہ تھا۔

ان کے مطابق جب یہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تو قریبی علاقے اتنے گرم نہیں تھے۔

کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2013 میں وادی موت میں 54.88، 2016 میں کویت میں 54 سینٹی گریڈ اور 2017 میں پاکستان کے شہر تربت میں 53.5 سینٹی گریڈ اب تک زمین پر درست طریقے سے ریکارڈ ہونے والے سب سے زیادہ 3 درجہ حرارت والے مقام ہیں۔

اس مقام پر گرمی کی اس شدت کو کئی روز سے دیکھا جارہا تھا اور مسلسل 3 دن تک فرنکس کریک میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 53.3 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو رات کو 32 سینٹی گریڈ تک رہتا۔

اس گرم موسم نے کافی بڑے خطے کو متاثرکیا، کیلیفورنیا کے متعدد علاقوں میں گرمی کے نئے ریکارڈ بن، جبکہ شدید قحط سالی کا بھی سامنا ہوا۔

امریکا کی نیشنل ویدر سروس نے آنے والے دنوں میں ھبی وہاں موسم شدید گرم رہنے کی پیشگوئی کی ہے جس کے بعد انتظامیہ نے خطرے سے دوچار آبادی جیسے معمر افراد اور دیگر کو زیادہ محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں