مالی سال 2021 میں ہاؤسنگ، تعمیراتی فنانس میں 75 فیصد تک اضافہ

اپ ڈیٹ 16 جولائ 2021
مالی سال 2020 کے مقابلے میں رہائشی اور تعمیراتی فنانس میں 111 ارب روپے کا غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
مالی سال 2020 کے مقابلے میں رہائشی اور تعمیراتی فنانس میں 111 ارب روپے کا غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں مالی سال 2020 میں رہائشی اور تعمیراتی فنانس میں 111 ارب روپے یا 75 فیصد کا غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو 259 ارب روپے پر آگیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ معلومات اسٹیٹ بینک کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہاؤسنگ، تعمیرات اور ترقی (این سی سی ایچ سی ڈی) سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران فراہم کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے 30 جون 2021 کے لیے مقرر کردہ مجموعی ہدف کا تقریباً 97 فیصد حاصل کیا، ایک سال میں رہائش اور تعمیراتی فنانس میں اس حد تک اضافہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے۔

مزید پڑھیں: ہاؤسنگ اسکیم کے تحت تعمیر کیلئے ہر گھر کو 3 لاکھ روپے کی سبسڈی ملے گی، عمران خان

تاہم وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بینکوں کے پورٹ فولیو میں آنے والے دنوں میں قرضوں کی فراہمی میں مضبوط نمو نظر آنی چاہیے۔

این سی سی ایچ سی ڈی اجلاس میں وفاقی وزرائے خزانہ، اطلاعات، ایوی ایشن اور ماحولیاتی تبدیلی، چیئرمین نیپڈا، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط، بینکوں کے صدور اور سی ای اوز اور اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ عہدیدار شریک ہوئے۔

جولائی 2020 میں اسٹیٹ بینک نے ہاؤسنگ اور تعمیراتی شعبے کی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور ملک میں گھروں کی ملکیت میں بہتری لانے کے حکومتی وژن کے مطابق بینکوں کو مکانات اور تعمیراتی فنانس پورٹ فولیو کو دسمبر 2021 تک اپنے نجی شعبے کی ترقی میں کم از کم 5 فیصد تک بڑھانے کا پابند کیا تھا۔

اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے صدور اور سی ای اوز کی باہمی رضامندی کے ساتھ سہ ماہی اہداف طے کیے جن کو بینکوں کو ان مقاصد کے حصول کے لیے ترغیب دینے کے لیے مراعات اور جرمانوں کے فریم ورک کی مدد حاصل تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ہاؤسنگ منصوبے پر حکومت سندھ سے کوئی تعاون نہیں ملا، عمران خان

اس موقع پر ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ تعمیرات اور ہاؤسنگ فنانس میں مستحکم نمو کے علاوہ بینکوں نے گورنمنٹ مارک اَپ سبسڈی اسکیم کے تحت ہاؤسنگ فنانس میں توسیع کرنا شروع کردی ہے۔

اپریل 2021 میں میرا پاکستان میرا گھر اسکیم (ایم پی ایم جی) کے تحت بینکوں کو الگ الگ اہداف دیے گئے تاکہ وہ ہاؤسنگ فنانس کے اس حصے میں اضافہ کر سکیں۔

اس کے نتیجے میں درخواستوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا اور مالی سال 2021 کی آخری سہ ماہی میں قرضوں کی رقم دگنی سے زیادہ ہوگئی۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر نے وزیر اعظم کو یہ بھی بتایا کہ تنخواہ دار طبقے، کاروباری افراد اور غیر رسمی آمدنی والے درخواست دہندگان کے لیے اس طرح کے ہاؤسنگ فنانس کے لیے درخواست دینے کے لیے ایک صفحے کا ایک سادہ درخواست فارم الگ سے تیار کیا گیا ہے۔

فارمز جولائی کے آخر تک انگریزی اور اردو دونوں میں دستیاب ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں