مائیک اور ایئرپیس سے لیس ایل جی کا نیا ماسک متعارف ہونے کو تیار

22 جولائ 2021
ایل جی کا نیا پیوری کیئر ماسک 94 گرام وزنی ہے— فوٹو: بشکریہ ایل جی
ایل جی کا نیا پیوری کیئر ماسک 94 گرام وزنی ہے— فوٹو: بشکریہ ایل جی

جنوبی کورین کمپنی ایل جی نے گزشتہ برس متعارف کروائے گئے ایئر پیوریفائنگ ماسک میں مزید جدت لاتے ہوئے اس میں مائیک اور ایئرپیس کا اضافہ کیا ہے جسے آئندہ ماہ اگست میں متعارف کروایا جائے گا۔

دی ورج کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے ماسک کی قیمت یا دنیا بھر میں دستیابی سے متعلق کوئی اعلان نہیں کیا لیکن یہ کہا کہ پیوری کیئر کو اگلے ماہ تھائی لینڈ میں مقامی ریگولیٹرز کی منظوری کے بعد دیگر مارکیٹس میں لانچ کیا جائے گا۔

عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران اور بڑے پیمانے پر پھیلی آلودگی کے اس دور میں یہ خیال کیا جارہا ہے کہ اب ایسی مصنوعات کی طلب میں اضافہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: ایل جی کا بیٹری پاور ایئر پیوریفائنگ فیس ماسک متعارف

خیال رہے کہ گزشتہ برس ایل جی نے ایئر پیوریفائنگ ماسک متعارف کروایا تھا جو ایئر فلٹرز اور پنکھوں سے لیس تھا جو ہوا میں موجود 99.97 فیصد ذرات کو نکال دیتے ہیں۔

ایل جی کا کہنا ہے کہ اس ماسک کے نئے ورژن میں ایک چھوٹی اور ہلکی موٹر نصب کی گئی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ماسک میں مائیکروفونز اور اسپیکرز بھی نصب ہیں جو ماسک پہننے والے فرد کی آواز کو ایمپلیفائی کریں گے۔

کمپنی کے مطابق اس مقصد کے لیے وائس آن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جو خود کار طریقے سے ماسک میں نصب اسپیکر کے ذریعے اسے پہننے والے فرد کی آواز کو پہچانتی ہے اور اسے ایمپلیفائی کرتی ہے۔

خیال رہے کہ ایل جی پہلی کمپنی نہیں ہے جس فیس ماسک میں وائس-ایمپلیفیکیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے،ریزر کے پروجیکٹ ہیزل ماسک میں بھی کچھ اسی قسم کی ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے، جس میں ایل ای ڈی لائٹننگ بھی ہے اور یہ ماسک محدود تعداد میں رواں برس کے اواخر میں پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اس اسمارٹ فیس ماسک کے فیچرز دنگ کردیں گے

ایل جی کا نیا پیوری کیئر ماسک 94 گرام وزنی ہے، اس میں ایک ہزار ایم اے ایچ بیٹری نصب ہے جو یو ایس بی کے ذریعے 2 گھنٹے میں چارج ہوتی ہے۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ ماسک بہت آرام دہ ہے اور اسے مسلسل 8 گھنٹے تک پہنا جاسکتا ہے۔

تاہم کمپنی کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ دیگر عام فیس ماسکس کے مقابلے میں یہ ڈیوائس کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کتنی موثر ثابت ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں