2 ویکسینز کا امتزاج کورونا کے خلاف مدافعتی نظام کو کتنا طاقتور بناتا ہے؟

اپ ڈیٹ 26 جولائ 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

ایسٹرازینیکا اور فائزر ویکسینز کا امتزاج کورونا وائرسز کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح میں کئی گنا اضافہ کردیتا ہے۔

یہ بات جنوبی کوریا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

اس تحقیق میں لوگوں کو 2 ویکسینز کی ایک، ایک خوراک کا استعمال کرواکے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق کے مطابق ایسٹرازینیکا کو بطور پہلی جبکہ فائزر ویکسین کو دوسری خوراک کے طور پر استعمال کرانے سے وائرس ناکارہ بننے والی اینٹی باڈیز کی سطح ایسٹرازینیکا ویکسین کی 2 خوراکوں کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ ہوتی ہیں۔

تحقیق میں 499 طبی ورکرز کو شامل کیا گیا تھا، جن میں سے 100 کو 2 ویکسینز کی خوراکیں دی گئیں، 200 کو فائزر جبکہ باقی لوگوں کو ایسٹرازینیکا ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرائی گئیں۔

تمام افراد میں وائرس ناکارہ بننے والی اینٹی باڈیز کو دریافت کیا گیا۔

تحقیق کے مطابق 2 ویکسینز استعمال کرنے والے افراد میں ان اینٹی باڈیز کی سطح فائزر ویکسین استعمال کرنے والے گروپ جتنی ہی تھی۔

اس سے قبل جون میں ایک برطانوی تحقیق میں بھی اسی طرح کے نتائج سامنے آئے تھے جس میں پہلے ایسٹرازینیکا اور پھر فائزر ویکسین رضاکاروں کو استعمال کرائی گئی، جس سے ان میں بننے والے مدافعتی ردعمل ایسٹرازینیکا ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والوں سے زیادہ طاقتور تھا۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک ہی ویکسین کی 2 خوراکوں کے بجائے دونوں ڈوز 2 مختلف ویکسینز کے استعمال کرنے سے کووڈ سے لڑنے والی اینٹی باڈیز کی سطح میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ لوگوں کو پہلے ایسٹرازینیکا اور پھر فائزر ویکسین کی خوراک دینا زیادہ بہتر ردعمل کے لیے تیار کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

جنوبی کورین تحقیق میں کورونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف بھی ویکسینز کی افادیت کی جانچ پڑتال کی گئی۔

محققین نے دریافت کیا کہ ویکسینز کے امتزاج سے وائرس کی اوریجنل قسم کی روک تھام کرنے والی اینٹی باڈیز کی سطح ایلفا قسم کے خلاف یکساں سطح پر رہی، یہ وہ قسم ہے جو سب سے پہلے برطانیہ میں سامنے آئی تھی۔

تاہم بیٹا (جنوبی افریقی قسم)، گیما (برازیلین قسم) اور ڈیلٹا (بھارتی قسم) کے خلاف ویکسینز کی وائرس ناکارہ بنانے والی صلاحیت میں ڈھائی سے 6 گنا کمی دریافت کی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں