شوبز شخصیات کا خواتین پر تشدد کے واقعات پر سخت رد عمل

اپ ڈیٹ 29 جولائ 2021
شوبز شخصیات نے حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
شوبز شخصیات نے حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

پاکستان میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پیش آنے والے خواتین کے بہیمانہ قتل کے واقعات پر شوبز شخصیات نے سخت رد عمل دیتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

دارالحکومت اسلام آباد میں 20 جولائی کو ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے قتل کی گئی سابق سفارت کار کی بیٹی 27 سالہ نور مقدم اور حیدرآباد میں شوہروں کی جانب سے قتل کی جانے والی قرۃ العین اور صائمہ کے قتل کے بعد شوبز شخصیات حکومت پر برہم دکھائی دیں۔

شوبز شخصیات نے خواتین کے بہیمانہ قتل کے واقعات پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر نہ صرف حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا بلکہ ملزمان کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

عثمان خالد بٹ نے اپنی ٹوئٹس میں نور مقدم، قرۃ العین، صائمہ اور دیگر خواتین کے لیے انصاف اور تحفظ کے ہیش ٹیگز استعمال کرتے ہوئے تینوں خواتین کے قتل میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔

اداکار نے اپنی سلسلہ وار ٹوئٹ میں اپنے فالوورز کو بتایا کہ قرۃ العین اور صائمہ کو اپنے شوہروں جب کہ نور مقدم کو ظاہر جعفر نامی شخص نے قتل کیا۔

گلوکارہ میشا شفیع نے بھی نور مقدم کے قتل کے بعد اپنی ٹوئٹ میں ان افراد کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جو خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین بنانے کی مخالفت کرتے ہیں۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ایک اور دن، ایک اور خاتون کا قتل، ایک اور عید، ایک اور صدمہ اور مزید ایک نا حل ہونے والا مسئلہ پیش آگیا۔

سپر اسٹار اداکارہ ماہرہ خان نے بھی خواتین کے بہیمانہ قتل پر ٹوئٹ کرتے ہوئے تمام خواتین کے لیے انصاف فراہم کرنے کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔

بعد ازاں ماہرہ خان نے انسٹاگرام پر بھی مذکورہ معاملے میں جذباتی پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایک ہی ہیش ٹیگ کے ساتھ مختلف نام آنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ہم سب لوگ مارچ کرنے والی خواتین سے متعلق سوالات اٹھاتے ہیں اور یہاں تک کہ خواتین کے لباس پر بھی بات کرتے ہیں مگر اپنے حکمرانوں یا خواتین کو قتل کرنے والے افراد سے متعلق کوئی بات نہیں کرتے۔

اداکارہ نے سوال کیا کہ کیا ہم سب پریشانی کا شکار ہیں اور یہ کہ یہ سب کچھ کیسے تبدیل ہوگا؟

اداکارہ ماورہ حسین نے بھی نور مقدم کے قتل پر اپنے جذبات کا اظہار کیا اور لکھا کہ ہم لوگ خود کو مہذب یافتہ قرار دیتے ہیں اور دوسری طرف خواتین کو ہراساں کرنے، ان پر تشدد کرنے اور ریپ سمیت خواتین کے قتل کے واقعات پیش آتے ہیں، یہ سب سفاکانہ جرائم ہیں۔

اداکار و میزبان فیصل قریشی نے نور مقدم کے قتل کی خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہیش ٹیگ وہی ہے مگر ظلم اور نام تبدیل ہوگیا اور آج تک ظلم کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات یا قوانین کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

انہوں نے سوال کیا کہ انصاف کی فراہمی تک اور کتنی معصوم خواتین کو قتل ہونا پڑے گا؟

سوشل انفلوئنر منیبہ مزاری نے بھی نور مقدم، قرۃ العین اور صائمہ کے قتل کے واقعات پر ٹوئٹ کی اور انہیں انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

اداکارہ، ماڈل و میک اپ آرٹسٹ نادیہ حسین نے نور مقدم سمیت دیگر خواتین کے حالیہ قتل کے واقعات پر انسٹاگرام پر متعدد پوسٹس کیں اور ساتھ ہی انہوں نے نہ صرف حکومت اور انتظامیہ بلکہ عام افراد کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ خواتین کی قتل و غارت گری کے خلاف آواز نہیں اٹھاتے۔

نادیہ حسین نے اپنی ایک ویڈیو میں سوشل میڈیا صارفین کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ لوگ اداکاراؤں کے لباس اور بولڈ انداز پر تو بات کرتے ہیں اور انہیں ان سے متعلق ہر چیز کا علم ہوتا ہے مگر وہ نور مقدم، قرۃ العین اور صائمہ جیسی خواتین کے قتل پر خاموش ہو جاتے ہیں۔

نادیہ حسین نے اپنی ایک اور پوسٹ میں لوگوں کو بتایا کہ اگر بعض لوگ قتل کو جرم مانتے ہیں تو ایسے لوگوں کو ریپ کا بھی جرم ماننا ہوگا ،کیوں کہ دونوں ہی ایک جیسے خوفناک عمل ہیں۔

اداکارہ اور میزبان میرا سیٹھی نے بھی شوہروں کے ہاتھوں خواتین کے قتل پر طویل انسٹاگرام اسٹوری شیئر کی اور خواتین کے قتل پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔

خواتین کے خلاف تشدد اور قتل و غارت گری پر اداکار عدنان ملک نے بھی اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں قرۃ العین، صائمہ اور نور مقدم کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مرد حضرات کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور سوال کیا کہ ہم بطور مرد کس طرح خواتین کے ریپ اور تشدد کے واقعات میں ملوث ہیں اور ہم کیسے سماج کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔

اداکارہ اور ڈیجیٹل کانٹینٹ کریئٹر شاہجہاں نے بھی نور مقدم کے قتل پر متعدد پوسٹس کیں اور ایک جذباتی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ نور مقدم ان کی چھوٹی بہن تھیں جو بہت ملن سار اور پیار کرنے والی لڑکی تھیں۔

انہوں نے لکھا کہ ان کی پرورش اسلام آباد میں ہی ہوئی مگر اب ان کا دل درد سے بیٹھا جاتا ہے اور انہیں ہر طرف نور مقدم کا چہرا دکھائی دیے رہا ہے اور آواز سنائی دے رہی ہیں۔

ڈیجیٹل کانٹینٹ کریئٹر، فیشن ڈیزائنر اور ماڈل امبر جاوید نے بھی نور مقدم کے سفاکانہ قتل پر ان کے لیے جذباتی پوسٹ لکھی اور ان کے قاتل کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

اداکارہ صبا قمر نے بھی نور مقدم کے وحشیانے قتل پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس طرح کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے مگر سوال یہ ہے کہ ہم کب تک ایسے واقعات سے بھاگتے رہیں گے۔

اداکارہ مریم نفیس نے بھی نور مقدم کے قتل پر جذباتی پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ انہیں انصاف دلا کر ہی رہیں گی۔

اداکارہ نے اپنی طویل پوسٹ میں نور مقدم سے مخاطب ہوتے ان سے معذرت بھی کی کہ وہ ان کا تحفظ نہیں کر سکے اور ساتھ ہی انہوں نے حکومت اور سماج کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔

اداکارہ نے اپنی جذباتی پوسٹ میں لکھا کہ وہ نور مقدم کے زندگی کے آخری لمحات سے متعلق سوچتے ہی غم کے سمندر مین ڈوب جاتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں