نوازالدین صدیقی اور اہلیہ کو ’غلطی‘ کا احساس ہوگیا، طلاق کا فیصلہ واپس

اپ ڈیٹ 02 اگست 2021
دونوں نے 2010 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
دونوں نے 2010 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

بولی وڈ ورسٹائل اداکار نوازالدین صدیقی اور ان کی اہلیہ عالیہ کو کورونا کی وبا کے دوران اپنی غلطیوں کا احساس ہوگیا، جس کے بعد دونوں نے طلاق کا فیصلہ واپس لے لیا۔

نواز الدین صدیقی کی اہلیہ عالیہ نے مئی 2019 میں شوہر پر جاسوسی، تشدد اور نان نفقہ کے اخراجات ادا کرنے جیسے الزامات کی وجہ سے خلع کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ دونوں کو کورونا کی وبا نے اپنی غلطیوں کا احساس دلایا اور دونوں نے بچوں کی خاطر دوبارہ ایک ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق طلاق کا فیصلہ واپس لیے جانے کے بعد جلد ہی دونوں بچوں سمیت متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی جائیں گے، جہاں ان کے بچے تعلیم حاصل کریں گے۔

اس حوالے سے عالیہ صدیقی نے تصدیق کی کہ وہ اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ طلاق کا فیصلہ واپس لیے جانے کے بعد پہلی مرتبہ ایک ساتھ دبئی جا رہی ہیں۔

دونوں نے بچوں کی خاطر طلاق کا فیصلہ واپس لیا—فائل فوٹو: فیس بک
دونوں نے بچوں کی خاطر طلاق کا فیصلہ واپس لیا—فائل فوٹو: فیس بک

انہوں نے بتایا کہ ان کے بچے دبئی کے اسکول میں داخل ہیں اور اب تک ان کی پڑھائی آن لائن چل رہی تھی مگر اب ان کے دونوں بچے آن لائن تعلیم سے بور ہوگئے اور وہ کلاسز اٹینڈ کرنا چاہتے ہیں۔

عالیہ صدیقی کے مطابق وہ بچوں اور شوہر سمیت دبئی جا رہی ہیں اور انہوں نے اولاد کی طرح دوبارہ شوہر کے ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سے قبل مارچ میں عالیہ صدیقی نے کہا تھا کہ انہوں نے بچوں کی خاطر خلع کی درخواست واپس لے لی، کیوں کہ کورونا کی وبا کے دوران انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا۔

عالیہ صدیقی نے انڈین ایکسپریس کو بتایا تھا کہ انہیں کورونا ہوا تو نواز الدین صدیقی نے بچوں کی انتہائی ذمہ دارانہ طریقے سے دیکھ بھال کی، جس کے بعد انہیں ان کے شوہر کا نیا روپ دیکھنے کو ملا اور انہیں احساس ہوا کہ اولاد کی خاطر انہیں دوبارہ زندگی گزارنی چاہیے۔

دونوں کے بچے دبئی میں پڑھتے ہیں—فائل فوٹو: فیس بک
دونوں کے بچے دبئی میں پڑھتے ہیں—فائل فوٹو: فیس بک

اس سے قبل ہندوستان ٹائمز نے مارچ 2021 میں اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ عالیہ صدیقی نے شوہر سے خلع لینے کی درخواست واپس لے لی، جس پر اداکار سمیت دیگر شخصیات نے حیرانی کا اظہار کیا۔

اہلیہ کی جانب سے خلع کے لیے عدالت سے رجوع کرنے پر نوازالدین صدیقی نے میڈیا کے سامنے کھل کر باتوں کا اظہار نہیں کیا تھا لیکن انہوں نے بیوی کی جانب سے تشدد، بلیک میل اور نان نفقہ نہ دینے کا الزامات کو مسترد کیا تھا۔

نوازالدین صدیقی کے مطابق وہ اپنی ذاتی زندگی اور بچوں کی ماں کے حوالے سے میڈیا میں کوئی سنسنی باتیں نہیں کرنا چاہتے۔

یہ بھی پڑھیں: نوازالدین صدیقی کی اہلیہ نے خلع کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا

اس سے قبل ان کی اہلیہ عالیہ صدیقی نے مئی 2019 میں خلع کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

ان کی جانب سے خلع کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کے بعد بھارتی میڈیا میں خبریں سامنے آئی تھیں کہ اداکار اہلیہ کو تشدد کا نشانہ بنانے سمیت انہیں بلیک میل بھی کرتے رہے ہیں جب کہ وہ ان سے بیوفائی بھی کرتے رہے۔

دونوں نے 2010 میں شادی کی تھی اور ان کے درمیان 2015 کے بعد اختلافات کی خبریں آنے لگی تھیں، تاہم 2017 کے بعد ایسی خبروں میں تیزی آگئی اور 2019 میں عالیہ صدیقی نے خلع کے لیے عدالت سے رجوع کیا مگر مئی 2021 میں انہوں نے درخواست واپس لے لی۔

اداکار کی اہلیہ نے 2019 میں خلع کی درخواست دائر کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
اداکار کی اہلیہ نے 2019 میں خلع کی درخواست دائر کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

تبصرے (0) بند ہیں