بچوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے کی ویڈیو شیئر کرنے پر نیوز کاسٹر پر تنقید

اپ ڈیٹ 05 اگست 2021
نیوز کاسٹر نے تاحال تنقید پر کوئی جواب نہیں دیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
نیوز کاسٹر نے تاحال تنقید پر کوئی جواب نہیں دیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بظاہر خستہ حال پل سے گاڑی کو گزار کر بچوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے کی ویڈیو کو شیئر کرنے پر نیوز کاسٹر سیدہ اقرا بخاری پر تنقید کی جا رہی ہے۔

سیدہ اقرا بخاری نجی چینل پر نیوز کاسٹر ہیں اور حال ہی میں انہوں نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں ایک خاتون بظاہر خستہ حال پل سے گاڑی کو بچوں کے منع کرنے کے باوجود گزارتی دکھائی دیں اور اس دوران بچوں کے چیخنے، چلانے کی آوازیں بھی سنائی دیں۔

اگرچہ ویڈیو سے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ وہ ان کی اپنی ہی ویڈیو ہے یا کسی اور کی بنائی گئی ویڈیو کو انہوں نے شیئر کیا۔

تاہم مذکورہ ویڈیو کو شیئر کرنے پر ان پر تنقید کی جا رہی ہے اور بعض لوگوں کا خیال تھا کہ وہ ان کی اپنی ہی ویڈیو تھی۔

سیدہ اقرا بخاری نے جس ویڈیو کو شیئر کیا، اس میں ایک خاتون کو سیاحت کے دوران گاڑی کو بظاہر ایک خستہ حال پل سے گزارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون بچوں کے منع کرنے کے باوجود بضد ہوکر گاڑی کو پل سے گزارتی ہیں اور اس دوران بچوں کے چیخنے و چلانے کی آوازیں بھی سنائی دیتی ہیں۔

ویڈیو میں بچوں کی جانب سے خاتون کو سمجھاتے ہوئے سنا جا سکتاہے کہ مذکورہ پل پیدل چلنے والے افراد کے لیے ہے اور وہاں سے گاڑی نہیں گزاری جا سکتی لیکن اس کے باوجود خاتون وہاں سے گاڑی گزارتی ہیں۔

ویڈیو کے دوران بچوں کے چیخنے کی آوازیں صاف سنائی دیتی ہیں جو مذکورہ خاتون کو والدہ کہہ کر سمجھاتے رہے کہ پیدل چلنے والوں کے پل سے گاڑی کو نہ گزاریں مگر وہ بعض نہیں آتیں۔

سیدہ اقرا بخاری نے مذکورہ ویڈیو کو انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اپنی ماں کو اتنا ہلکا نہ لیں‘ اور ساتھ ہی انہوں نے کسی بچے کا نام لکھتے ہوئے ان سے پیار کا اظہار بھی کیا۔

لوگوں نے ان پر بچوں کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا—اسکرین شاٹ
لوگوں نے ان پر بچوں کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا—اسکرین شاٹ

ویڈیو سے یہ بھی واضح نہیں ہوتا کہ اسے کہاں بنایا گیا لیکن ویڈیو پر کمنٹ کرنے والے زیادہ تر افراد نے لکھا کہ اسے شمالی علاقہ جات یا خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات پر بنایا گیا۔

تاہم اس سے قبل نیوز کاسٹر نے انسٹاگرام پر عید الاضحیٰ کے موقع پر ایک مختصر ویڈیو شیئر کی تھی، جس کے ساتھ انہوں نے بتایا تھا کہ وہ پنجاب کے ضلع چکوال کے علاقے کلر کہار گھومنے جا رہی ہیں۔

ویڈیو سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ گاڑی چلانے والی خاتون کون ہیں اور اسے کب بنایا گیا—اسکرین شاٹ
ویڈیو سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ گاڑی چلانے والی خاتون کون ہیں اور اسے کب بنایا گیا—اسکرین شاٹ

ویڈیو میں بچوں کی جانب سے خوف میں چلانے اور خدا سے تحفظ اور مدد مانگنے کی دعاؤں پر جہاں کئی لوگوں نے انہیں معصوم قرار دیا اور ان سے محبت کا اظہار کیا، وہیں متعدد افراد نے نیوز کاسٹر پر تنقید بھی کی۔

لوگوں نے بچوں کو خطرے میں ڈالنے پر نیوز کاسٹر پر خوب تنقید کی اور ان سے سوال کیا کہ آخر انہیں اپنے ہی بچوں کو اس قدر خوف اور خطرے میں ڈالنے کی کیا ضرورت تھی؟

بعض لوگوں نے لکھا کہ جہاں ماں گاڑی کو پل سے گزارنے میں ماہر نکلیں، وہیں بچے خوف میں مبتلا ہیں۔

کچھ افراد کے مطابق کچھ بھی ہوجائے آج ماں بعض نہیں آنے والیں اور وہ گاڑی کو پل سے گزار کر ہی رہیں گی۔

ایک خاتون نے ویڈیو پر کمنٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ عمل مزاحیہ نہیں بلکہ خطرناک ہے اور بچوں کی چیخیں سن کر ان کی جان نکلی جا رہی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ اگر بچوں کی ماں خودکشی کرنا چاہتی ہے وہ تنہا پل سے گزرے نہ کہ وہ بچوں کو ساتھ لے کر انہیں خوف میں مبتلا کرے، کیوں کہ مذکورہ عمل کرتے ہوئے کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

لوگوں کی تنقید کے باوجود سیدہ اقرا بخاری نے ویڈیو کے حوالے سے کوئی وضاحت جاری نہیں کی لیکن انہوں نے مذکورہ ویڈیو کو اپنی اسٹوریز میں بھی شیئر کیا جب کہ بعض سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی اسے شیئر کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں