بیٹی کی سرپرستی سے روکنے کا کوئی جواز نہیں، والد برٹنی اسپیئرز

والد برٹنی اسپیئرز کے 13 سال سے سرپرست ہیں—فوٹو: رائٹرز
والد برٹنی اسپیئرز کے 13 سال سے سرپرست ہیں—فوٹو: رائٹرز

امریکی پاپ گلوکارہ برٹنی اسپیئرز نے بیٹی کی درخواست پر عدالت میں درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ انہیں بطور والد ’سرپرستی‘ سے روکے جانے کا کوائی جواز نہیں۔

ان سے قبل برٹنی اسپیئرز نے گزشتہ ماہ 27 جولائی کو چوتھی بار لاس اینجلس کی کورٹ میں والد کی ’سرپرستی‘ ختم کروانے کی درخواست دی تھی۔

تاہم اب گلوکارہ کے والد نے جیمی اسپیئرز نے مذکورہ عدالت میں اپنا جواب جمع کرواتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بیٹی ذہنی طور پر بیمار ہیں، ان کی ’سرپرستی‘ ختم کرنے کا کوئی جواز نہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جیمز اسپیئرز نے وکلا کی مدد سے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں استدعا کی کہ انہیں ’سرپرستی‘ سے نہ ہٹایا جائے۔

گلوکارہ کے والد کے مطابق حال ہی میں ان کی بیٹی نے پہلی بار عدالت میں بیان دیا تھا اور ان کے بیان سے ان کی ذہنی صحت پر سوالات اٹھتے ہیں۔

اداکارہ نے پہلے بھی والد کی سرپرستی ختم کرانے کے لیے درخواستیں دی تھیں—فائل فوٹو: اے پی
اداکارہ نے پہلے بھی والد کی سرپرستی ختم کرانے کے لیے درخواستیں دی تھیں—فائل فوٹو: اے پی

والد نے درخواست میں بیٹی کی ذہنی صحت پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں امریکی قوانین کے تحت ’سرپرستی‘ سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔

انہوں نے اپنی درخواست میں ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار افراد کی ’سرپرستی‘ سے متعلق قانون کے آرٹیکل 5150 کا حوالہ دیا اور لکھا کہ انہیں ہٹائے جانے کا کوئی جواز نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برٹنی اسپیئرز کا والد کی سرپرستی ختم کرانے کیلئے چوتھی مرتبہ عدالت سے رجوع

جیمز اسپیئرز کے مطابق مذکورہ قانون میں درج ہے کہ ذہنی مسائل سے دوچار جو شخص اپنے یا کسی دوسرے کے لیے خطرہ ہو، اس کی ’سرپرستی‘ ختم نہیں کی جا سکتی۔

ساتھ ہی انہوں نے اپنی درخواست میں الزام عائد کیا کہ ان کی بیٹی کے شریک ’سرپرست‘ نے ان کی بیٹی کو ذہنی مسائل سے دوچار کیا، کیوں کہ وہی ان کے طبی معاملات دیکھتے تھے۔

برٹنی اسپیئرز کچھ عرصے سے سرپرستی ختم کروانے کے لیے کوشاں ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
برٹنی اسپیئرز کچھ عرصے سے سرپرستی ختم کروانے کے لیے کوشاں ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

برٹنی اسپیئرز کے والد جیمی اسپیئرز 2008 سے اداکارہ کے (conservator) یعنی قانونی طور پر ’سرپرست‘ ہیں اور اداکارہ گزشتہ دو سال سے والد کی مذکورہ حیثیت ختم کروانے کے لیے کوشاں ہیں۔

برٹنی اسپیئرز کے والد کو امریکی عدالت نے 2008 میں اس وقت گلوکارہ کا ’سرپرست‘ مقرر کیا تھا جب کہ اداکارہ کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تھی اور وہ اپنے فیصلے بھی کرنے کے اہل نہیں تھیں۔

مزید پڑھیں: برٹنی اسپیئرز کی والد کی سرپرستی ختم کروانے کی درخواست تیسری بار مسترد

گزشتہ 13 سال سے والد ہی اداکارہ کے تمام معاملات دیکھ رہے ہیں اور برٹنی اسپیئرز والد کی اجازت کے بغیر کوئی کام نہیں کر سکتیں، یہاں تک کہ وہ کسی شو میں پرفارمنس یا کسی مرد سے تعلقات بھی اپنے والد کی مرضی سے استوار کرنے کی پابند ہیں۔

برٹنی اسپیئرز والد کی سرپرستی ختم کرانے کے لیے دو سال سے کوشاں ہیں مگر عدالت نے تین بار ان کی درخواست مسترد کردی تھی اوراب گزشتہ ماہ 27 جولائی کو انہوں نے چوتھی بار درخواست دائر کی تھی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ برٹنی اسپیئرز کی سرپرستی سے متعلق عدالت رواں برس کے اختتام یا آئندہ ماہ ستمبر میں اہم فیصلہ سنائے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

والد گلوکارہ کے 2008 سے سرپرست ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر
والد گلوکارہ کے 2008 سے سرپرست ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں