متنازع قوانین کےخلاف ملک گیر احتجاج کیا جاسکتا ہے، مولانا فضل الرحمٰن

اپ ڈیٹ 09 اگست 2021
انہوں نے کہا کہ گھریلو تشدد اور وقف املاک کے مجوزہ بل آئین سے متصادم ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ گھریلو تشدد اور وقف املاک کے مجوزہ بل آئین سے متصادم ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

کراچی: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی جانب سے مجوزہ انتخابی اصلاحات مسترد کردی ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اتحاد ملک میں صرف شفاف اور غیر جانبدار انتخابات چاہتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے مزید کہا کہ حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک کی منصوبہ بندی کے لیے پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس بلایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اجتماعی استعفے نہ دیے تو اس حکومت کی مدت طویل ہوتی جائے گی، مولانا فضل الرحمٰن

جمعیت علمائے پاکستان (جے یو پی) کے سربراہ انس نورانی کی رہائش گاہ پر نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گھریلو تشدد اور وقف املاک کے مجوزہ بل آئین سے متصادم ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم گھریلو تشدد کا خاتمہ چاہتے ہیں لیکن مجوزہ قانون خاندان کی روایتی اقدار تباہ کردے گا، کیونکہ بل کی کچھ شقیں قرآن و سنت سے براہِ راست متصادم ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے واضح کیا کہ ان کی جماعت ایسی کسی قانون سازی کی اجازت نہیں دے گی جس کا مقصد پاکستان کو سیکولر ریاست بنانا ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ سینیئر علما کی ایک کمیٹی بلوں کا جائزہ لے رہی ہے اور ان کے جائزے کے بعد ملک گیر احتجاج کی منصوبہ بندی کے لیے ایک کثیرالجماعتی کانفرنس بلائی جائے گی، ہم اپنا خاندانی نظام بچانے کے لیے بھرپور طاقت سے سڑکوں پر نکلیں گے۔

’پاکستان کو بین الاقوامی تنہائی کا سامنا ہے‘

مولانا فضل الرحمٰن نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کو نااہل حکمرانوں کی وجہ سے بین الاقوامی تنہائی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کو افغانستان میں سب سے بڑا اسٹیک ہولڈر ہونے کے باوجود اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے افغانستان سے متعلق حالیہ اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: خبردار کیا تھا، افغانستان سے متعلق پاکستان اپنی پالیسی میں سنجیدگی لے آئے، مولانا فضل الرحمٰن

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن، وزیر اعظم عمران خان سے بات نہیں کرنا چاہتے اور واشنگٹن نے امریکی افواج کے انخلا کے بعد پاکستان میں فوجی اڈوں سے متعلق عمران خان کا دعویٰ مسترد کردیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حتیٰ کہ چین بھی موجودہ حکومت پر بھروسہ کرنے کو تیار نہیں ہے جو ناتجربہ کار لوگوں پر مشتمل ہے۔

’عمران خان غیر متعلقہ ہوچکے‘

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اپنی پالیسی کی وجہ سے اپوزیشن اتحاد سے راہیں جدا کیں، ہمیں پی پی پی کی سیاست کا بہتر پتا ہے انہیں اپنی پالیسی پر نظرِثانی کرنی چاہیے۔

وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستانی سیاست میں غیر متعلقہ ہوچکے ہیں اور ان کی حکومت غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم ہر دوسرے شخص کو چور کہتے ہیں لیکن خیبر پختونخوا میں ان کی اپنی حکومت کو کورونا اخراجات کی مد میں 3 ارب روپے کی بدعنوانی کے الزام کا سامنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں