مجھے پنجاب اسمبلی میں داخلے سے نہیں روکا گیا، فردوس عاشق

09 اگست 2021
وزیر اعلیٰ پنجاب کی سابق معاون خصوصی فردوس عاشق اعوام پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہی ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعلیٰ پنجاب کی سابق معاون خصوصی فردوس عاشق اعوام پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہی ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی رہنما ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے رکن صوبائی اسمبلی احسن سلیم بریار کی تقریب حلف برداری کے سلسلے میں پنجاب اسمبلی میں داخلے سے روکے جانے کی اطلاعات کی تردید کی ہے۔

سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فردوس عاشق اعوان کو سیکیورٹی اہلکاروں نے صوبائی اسمبلی کے دروازے پر روکا، منتظمین نے انہیں مہمانوں کی فہرست دکھائی جنہیں احسن سلیم بریار کی تقریب حلف برداری میں طلب کیا گیا ہے جہاں فہرست سے ان کا نام ہٹا دیا گیا تھا جس کے بعد وہ وہاں سے چلی گئیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان مستعفی

صوبائی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں حلف برداری کی تقریب میں تاخیر سے آئیں اور اسمبلی سیشن پہلے ہی ختم ہو چکا ہے، اس لیے مجھے وہاں جانے کی ضرورت نہیں تھی اور میں نے اسمبلی میں نہ جانا مناسب سمجھا، ایسا کچھ نہیں ہے کہ کسی نے مجھے نشانہ بنایا اور مجھے اندر جانے سے روک دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ق)، پی ٹی آئی کی اتحادی ہے اور اسمبلی میں کسی کو داخلے کی اجازت دینا یا نہ دینا اسپیکر اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا صوابدیدی اختیار ہے، ہمارے گھر کے جو بھی مسائل ہیں، ہم ان کو آپس میں حل کریں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے معاون خصوصی کے طور پر اپنے سابقہ ​​کردار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے بیانات ذاتی نوعیت کے نہیں بلکہ حکومت کا مؤقف اور پالیسی ہے لہٰذا اگر کسی کو تحفظات ہیں تو میں اسپیکر کے ساتھ مل کر ان کو حل کروں گی۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا اسپیکر پنجاب اسمبلی ان سے ناراض ہیں تو انہوں نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی-مسلم لیگ (ق) اتحاد کی مضبوط بنانے میں سب سے نمایاں آواز رہی ہیں، آج ہم یہ بھی سوچتے ہیں کہ ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے اور اگر کوئی تحفظات ہیں تو انہیں حل کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فردوس عاشق اعوان کو کس وجہ سے ہٹایا گیا؟

جب ان سے پوچھا گیا کہ انہیں کوئی وزیر یا عہدیدار لینے کیوں نہیں آیا تو انہوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے اپنے دورے کے بارے میں کسی کو مطلع نہیں کیا تھا، اس دورے کا مقصد حلف برداری کی تقریب میں شرکت تھی اور وہ تقریب پہلے ہی ختم ہوچکی تھی اور سیشن ملتوی کردیا گیا تاکہ ہم باہر بھی کچھ باتیں کرسکیں۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کے سیاسی تعلقات کی وجہ سے انہیں ذاتی طور پر نشانہ بنایا گیا تھا تو فردوس عاشق اعوان نے جواب دیا یہ سب سیاست کے اتار چڑھاؤ ہیں، مجھے لگتا ہے کہ آپ جس موقف کی طرف اشارہ کر رہے ہیں اگر ایسا ہے تو یہ معمولی مؤقف ہے اور بڑے لوگ بڑی سوچ رکھتے ہیں، وہ ایسی چیزوں میں کا حصہ نہیں بنتے اور مجھے نہیں لگتا کہ یہ بات اسپیکر کے علم میں ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں