اپنی سرزمین کسی کو دیں گے نہ اس پر مداخلت کرنے دیں گے، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 11 اگست 2021
شیخ رشید نے کہا کہ راولپنڈی کو جمعہ اور اتوار کی چھٹی قبول نہیں ہے—تصویر: ڈان نیوز
شیخ رشید نے کہا کہ راولپنڈی کو جمعہ اور اتوار کی چھٹی قبول نہیں ہے—تصویر: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نہ اپنی سرزمین کسی کو دیں گے نہ اس پر کسی کو مداخلت کرنے دیں گے، یہ وہ نعرہ ہے جو عمران خان نے لگایا جس میں امتحان کے علاوہ پابندیاں اور دشواریاں ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آج افغانستان کے صوبہ قندھار کے قائم مقام گورنر نے افغانستان سے چمن بارڈر کھول دیا ہے اور اب تک ہماری جانب سے بھی ٹریفک چلنا شروع ہوگئی ہوگی۔

تاہم ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'سچ بتاؤں تو مجھے ابھی معلوم نہیں کہ چمن بارڈر کے حوالے سے کیا طے ہوا ہے لیکن پاکستان میں افغان بارڈر پر 96 فیصد اور ایران بارڈر پر 48 فیصد باڑ لگ چکی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے پروٹوکولز پر عمل کرتے ہوئے شناختی کارڈ پر لوگ وہاں سے گزریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان کی نئی سیاسی صورتحال کیلئے تیار رہنے کی ضرورت ہے، شیخ رشید

شیخ رشید نے کہا کہ راولپنڈی کو کورونا کے سلسلے میں جمعہ اور اتوار کی چھٹی قبول نہیں ہے لہٰذا پہلے کی طرح جمعہ اور ہفتہ کی چھٹی کے لیے این سی او سی کے سربراہ اسد عمر سے بات کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں کووِڈ 19 کے کیسز بڑھ رہے ہیں اس لیے ہمیں بہت سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہیں۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا جو دل کرتا ہے وہ کرلے، میں اپوزیشن کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہاتھ آسمان پر لے جاؤ، پاؤں زمین پر لے آؤ، خلا میں لٹکو لیکن عمران خان ٹکا کر 5 سال کی مدت مکمل کرے گا۔

وزیر داخلہ نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آپ آئین اور جمہوریت کے دائرے میں رہتے ہوئے جو سرگرمی کرنا چاہیں اس کی اجازت ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی وزیر داخلہ کا بیان غیر ذمہ دارانہ، جھوٹ پر مبنی ہے، شیخ رشید

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ لیکن میرا مفت مشورہ ان کے لیے یہ ہے کہ اس خطے میں بین الاقوامی سیاست ہونے جارہی ہے یہاں مقامی سیاست کی گنجائش نہیں ہے، بات جلسے جلوسوں سے آگے بڑھنے والی ہے۔

بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ملک کی معیشت کا کھڑا ہونا اور دنیا میں ان اصولوں پر زندہ رہنا کہ نہ اپنی سرزمین کسی کو دیں گے نہ اس پر کسی کو مداخلت کرنے دیں گے، یہ وہ نعرہ ہے جو عمران خان نے لگایا جس میں امتحان کے علاوہ پابندیاں اور دشواریاں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو جس دن سے پیدا ہوا وہ عدم اعتماد پر چل رہا ہے اسے کچھ سمجھ ہی نہیں آرہی۔

شیخ رشید نے کہا کہ یہ تو کہہ رہے تھے کہ گزشتہ دسمبر میں حکومت چلی جائے گی لیکن اگلے دسمبر میں بھی آپ آئیں گے اور اگلے بجٹ میں بھی عمران خان کو پائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کا افغانستان کے مزید 3 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ

لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جمع کروائی گئی میڈیکل رپورٹ کے بارے میں وزیر داخلہ نے کہا کہ میری جانب سے نواز شریف فارغ ہے باقی مجھے علم نہیں کہ عدالت کیا فیصلہ کرتی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلحہ لائسنس کی اجازت ملنے کے بعد کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں جائیں یہ پچھلا دور نہیں ہے کہ ایک لاکھ ممنوعہ اسلحہ جاری ہوگیا، اس میں قواعد و ضوابط، ٹیکس کی ادائیگی اور افراد کے معیار کو دیکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو کلاشنکوف چاہیے جب تک میں وزیر داخلہ ہوں صرف میرٹ پر کلاشنکوف کی اجازت دوں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی فورسز سرحد پر چوکس ہیں، ملک کے اندر خلفشار انتشار پیدا کرنے کی سازش کی جارہی ہے جس کی وجہ سے دہشت گردی کے واقعات کا خطرہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے نادرا سے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لینے کے لیے روزانہ 2 لاکھ افراد آرہے ہیں میری درخواست ہے کہ ایک لاکھ افراد آئیں۔

انہوں نے کہا کہ بحیثیت وزیر داخلہ میرے پاس بارڈر مینجمنٹ ہے، بارڈر سے کوئی مہاجر نہیں آرہا، سب صورتحال ٹھیک ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں