بھارت: اتر پردیش میں مسلمان پر تشدد، زبردستی جے شری رام کے نعرے لگوائے گئے

اپ ڈیٹ 13 اگست 2021
متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ پولیس کی وجہ سے اس کی جان بچ گئی— فائل فوٹو: اے پی
متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ پولیس کی وجہ سے اس کی جان بچ گئی— فائل فوٹو: اے پی

بھارتی ریاست اتر پردیش میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے ایک مسلمان شخص پر تشدد کرنے کے بعد سڑک پر گھمایا اور 'جے شری رام‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔

بھارتی خبر رساں ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر زیر گردش واقعے کی ویڈیو فوٹیج دیکھا جا سکتا ہے کہ ریاست اترپردیش کے قصبے کانپور میں ایک رکشا ڈرائیور کو 'جے شری رام' کے نعرے لگانے پر مجبور کیا جا رہا ہے اور وہ حملہ آوروں سے رحم کی اپیل کررہے ہیں جبکہ اس دوران ان کی بیٹی بھی ان سے لپٹی ہوئی ہے، بعد میں انہیں پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: مسلمان بزرگ شہری کی زبردستی داڑھی کاٹنے والے ملزمان گرفتار

متاثر شخص نے بتایا کہ وہ اپنا رکشا چلا رہا تھا جب ہجوم نے انہیں گالیاں دیتے ہوئے تشدد شروع کردیا اور انہیں اور ان کے خاندان کو مارنے کی دھمکیاں بھی دیں لیکن میں پولیس کی وجہ سے اس کی جان بچ گئی۔

رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اس چوراہے سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر پیش آیا جہاں دائیں بازو کے انتہا پسند گروپ بجرنگ دل نے اسی دن اپنا اجلاس منعقد کیا تھا کیونکہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ علاقے کے مسلمان ایک ہندو لڑکی کا مذہب تبدیل کر کے مسلمان بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ حملہ میٹنگ کے فورا بعد ہوا تاہم پولیس نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ حملہ آور بجرنگ دل سے وابستہ تھے یا نہیں۔

دریں اثنا پولیس نے بتایا کہ متاثرہ شخص کی شکایت پر علاقے کے ایک رہائشی، اس کے بیٹے اور تقریباً دس دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ریلی میں مسلم مخالف نعرے لگانے پر بی جے پی رہنما سمیت 6 افراد گرفتار

45 سالہ متاثرہ شخص کا تعلق اس علاقے کے ایک مسلم خاندان سے ہے جس کا اپنے ہندو پڑوسیوں کے ساتھ تنازع چل رہا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں خاندانوں نے گزشتہ ماہ ایک دوسرے کے خلاف مقامی تھانے میں شکایت درج کروائی تھی، سب سے پہلے مسلم خاندان نے حملے اور دھمکی دینے کی رپورٹ درج کرائی تھی۔

بعد میں ہندو خاندان نے بھی ایک شکایت درج کرائی تھی جس میں الزام لگایا گیا کہ چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کرنے کے ارادے سے حملہ کیا گیا۔

ماضی میں ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کے کئی واقعات ہو چکے ہیں جن میں سے کچھ گائے کے حوالے سے ہیں۔

مئی میں اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں بھینس کا گوشت لے جانے والے ایک مسلمان شخص پر جسمانی حملہ کیا گیا جبکہ پولیس نے مقتول کے بھائی کی شکایت پر حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت: فوج سے ریٹائرڈ مسلمان کیپٹن بہیمانہ تشدد کے بعد قتل

اس سال کے اوائل میں ضلع غازی آباد میں ایک مسلمان لڑکے کو ہندو مندر میں داخلے اور پانی پینے پر تشدد کا نشانہ بنا یا گیا تھا۔

لڑکے کے گھر والوں نے بتایا کہ 14 سالہ لڑکا پانی پینے کے لیے مندر میں داخل ہوا تھا تاہم اسے مندر کے نگراں نے دیکھ لیا اور مارنا پیٹنا شروع کردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں