اکاؤنٹ بلاک کرنے پر راہول گاندھی کی ٹوئٹر پر تنقید

اپ ڈیٹ 13 اگست 2021
راہول گاندھی کے مطابق ٹوئٹر متعصبانہ سیاست کھیل رہا  ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
راہول گاندھی کے مطابق ٹوئٹر متعصبانہ سیاست کھیل رہا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے مبینہ طور پر ریپ کے بعد قتل ہونے والی 9 سالہ بچی سے متعلق ٹوئٹ بلاک کرنے پر ٹوئٹر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلیٹ فارم متعصبانہ سیاست کھیل رہا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کانگریس کی جانب سے مائیکروبلاگنگ سائٹ پر تنقید ایسے وقت میں کی گئی ہے جب ٹوئٹر، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کو حل کرنے اور نئے قوانین پر تعمیل کی کوشش کررہا ہے۔

راہول گاندھی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ جس کے ایک کروڑ 95 لاکھ فالوورز ہیں، کو یکم اگست نئی دہلی میں مبینہ طور پر ریپ کے بعد قتل ہونے والی بچی کے والدین کے ساتھ تصویر شیئر کرنے پر لاک کردیا گیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اس خاندان کو انصاف ملنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹر کا بھارتی حکومت سے آزادی اظہار رائے کا احترام کرنے پر زور

خیال رہے کہ بھارتی قانون جنسی حملے کے متاثرین کی شناخت ظاہر کرنے سے روکتا ہے اور بچوں کے تحفظ سے متعلق بھارتی قومی کمیشن نے ٹوئٹر کو یہ ٹوئٹ ہٹانے کے لیے نوٹس جاری کیا تھا۔

تاہم راہول گاندھی نے صحافی کو جاری کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ ان کا اکاؤنٹ بند کرکے ٹوئٹر سیاست میں مداخلت کررہا ہے اور مودی حکومت کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے جو راہول گاندھی کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ' یہ ملک کے جمہوری ڈھانچے پر حملہ ہے، اب یہ واضح ہے کہ ٹوئٹر دراصل غیر جانبدار پلیٹ فارم نہیں ہے، یہ وہ سنتا ہے جو حکومت کہتی ہے'۔

اگرچہ راہول گاندھی کا اکاؤنٹ ابھی موجود ہے اور 6 اگست تک کی ان کی تمام ٹوئٹس نظر آرہی ہیں لیکن سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے متاثرہ بچی سے متعلق ان کی پوسٹ کو چھپادیا اور ان کی ٹوئٹ حذف ہونے تک راہول گاندھی کو مزید ٹوئٹ کرنے سے روک دیا۔

مذکورہ تصویر ٹوئٹ کرنے پر کانگریس کے دیگر کئی رہنماؤں کے اکاؤنٹس بھی لاک کیے گئے تھے۔

ٹوئٹر کے ترجمان نے کہا کہ پلیٹ فارم کے قواعد 'منصفانہ اور غیر جانبدارانہ طور پر نافذ کیے گئے'۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ٹوئٹر سے کورونا کی صورتحال سے متعلق تنقیدی ٹوئٹس ہٹانے کی درخواست

ترجمان نے ایک ای میل میں کہا کہ 'ہم نے سیکڑوں ٹوئٹس پر فعال کارروائی کی ہے جنہوں نے ایک ایسی تصویر پوسٹ کی ہے جس نے ہمارے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور یہ ہمارے نفاذ کے اختیارات کی حد کے مطابق جاری رکھ سکتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ ' ہمارا مقصد ہمیشہ صارفین کی رازداری کا تحفظ کرنا ہے'۔

کانگریس کے ترجمان ونیت پونیا نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا راہول گاندھی نے متاثرہ لڑکی سے متعلق ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یا نہیں۔

پولیس نے حملے کے بعد چار افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ خواتین پر تشدد کے تازہ ترین کیس کے بعد نئی دہلی میں مظاہرے بھی کیے جارہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں