ٹی وی پر آنے سے قبل اہلیہ نے ہدایات دیں کہ شادی پر بات نہیں کرنا، شاہد آفریدی

اپ ڈیٹ 18 اگست 2021
شادی کے معاملے پر بات کرکے ٹی وی میزبان مزے لیتے ہیں، سابق کرکٹر—اسکرین شاٹ
شادی کے معاملے پر بات کرکے ٹی وی میزبان مزے لیتے ہیں، سابق کرکٹر—اسکرین شاٹ

سابق کرکٹر اور سماجی رہنما شاہد آفریدی نے ٹی وی شو میں دوسری شادی کے معاملے پر بات کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی پروگرام میں شرکت سے قبل گھر سے نکلتے وقت اہلیہ نے انہیں ہدایات دی تھیں کہ دوسری شادی کے معاملے پر بات نہیں کرنا۔

شاہد آفریدی حال ہی میں گلوکار شہزاد رائے کے ہمراہ احسن خان کے پروگرام 'ٹائم آؤٹ ود احسن خان' میں شریک ہوئے، جہاں دونوں شخصیات نے کیریئر، سماجی مسائل اور مستقبل کے منصوبوں سے متعلق کھل کر بات کی۔

شاہد آفریدی نے نہ صرف اپنے کرکٹ کیریئر پر بات کی بلکہ انہوں نے تعلیم سمیت دیگر سماجی مسائل پر اپنے فلاحی تنظیم کے کاموں پر بھی گفتگو کی اور بتایا کہ ان کے ادارے نے مخیر حضرات کے تعاون سے سندھ اور خیبرپختونخوا (کے پی) کے مختلف علاقوں میں 14 اسکولوں کے انتظامات سنبھالنے کا کام مکمل کرلیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی سماجی تنظیم بند پڑے اسکولوں کے انتظامات سنبھالتی ہے اور دوسرے اداروں یا مخیر حضرات کی تعاون سے تعلیم کی بہتری کے منصوبے چلاتی ہے۔

شاہد آفریدی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ انہیں دوسرے لوگوں نے مشورہ دیا تھا کہ اپنے کرکٹ تجربات پر کتاب لکھو اور وہ خود بھی مداحوں اور نئی نسل کے ساتھ 20 سال کیریئر کے تجربات شیئر کرنا چاہتے تھے۔

انہوں نے اپنی کتاب (گیم چینجر) کے شریک لکھاری وجاہت ایس خان کی بھی تعریف کی لیکن ساتھ ہی اس بات پر افسوس کا اظہار بھی کیا کہ ان کی کتاب کے لکھاری کھلاڑی نہیں تھے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ وہ مستقبل میں دوسری کتاب بھی شائع کریں گے۔

سیاست میں انٹری کے ایک سوال پر شاہد آفریدی نے کہا کہ وہ مکمل طور پر سیاست میں شمولیت سے انکار نہیں کرتے، تاہم فوری طور پر ان کے سیاست میں داخل ہونے کا امکان نہیں۔

شاہد آفریدی نے شہزاد رائے سے ٹک ٹاک بند کروانے کی اپیل بھی کی—اسکرین شاٹ
شاہد آفریدی نے شہزاد رائے سے ٹک ٹاک بند کروانے کی اپیل بھی کی—اسکرین شاٹ

انہوں نے کہا کہ وہ زندگی کو روزانہ کی بنیاد پر منصوبہ بندی کے تحت گزارتے ہیں، کیوں کہ مکمل اور واضح منصوبہ ساز ایک ہی ہے جو انسان کی زندگی کے فیصلے کرتے ہیں۔

شاہد آفریدی نے پروگرام کے دوران شہزاد رائے سے اپیل کی کہ وہ جہاں دوسرے ملک کے سماجی مسائل حل کرواتے ہیں، وہیں وہ ٹک ٹاک کو بھی بند کروائیں۔

شاہد آفریدی نے دلیل دی کہ ملک کے دیہات تک وائی فائی کی صورت میں انٹرنیٹ پہنچ چکا ہے جب کہ تعلیم نہیں پہنچی اور انٹرنیٹ سمیت ٹک ٹاک کو استعمال کرنے کی ایک مقررہ حد ہونی چاہیے اور انہیں استعمال کرنے والوں کو اس بات کی تعلیم ہونی چاہیے کہ کس چیز کو کب اور کتنا استعمال کرنا ہے؟

شاہد آفریدی نے دلیل دی کہ ٹک ٹاک کی ویڈیوز بناتے ہوئے کئی واقعات ہو چکے ہیں، کیوں کہ انہیں استعمال کرنے والے افراد کو تعلیم ہی نہیں۔

شاہد آفریدی نے بچوں کی بہتر پرورش کے حوالے سے بھی کہا کہ ان کے خیال میں بعض بچوں کو سختی اور ہلکی پھلکی مار کی ضرورت پڑتی ہے، کیوں کہ تمام بچے ایک جیسے نہیں ہوتے۔

انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ انہوں نے اپنی بڑی صاحبزادی کو حال ہی میں 19 برس کی عمر ہوجانے کے بعد موبائل فون دیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ مداح ان سے ملنے کے لیے دن رات ان کے گھروں کے چکر بھی لگاتے رہے اور کئی مداح خواتین نے ان سے شادی کی فرمائش بھی کی۔

سابق کرکٹر نے شادی پر مختصر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بعض مداح خواتین کو کہا کہ ابھی ان کا شادی کا ارادہ نہیں جب کہ بعض لڑکیوں کو جواب دیا کہ انہوں نے شادی کرلی ہے۔

انہوں نے دوسری شادی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مذکورہ معاملے پر بات کرنے سے معذرت کرتے ہوئے میزبان کو مزاحیہ انداز میں کہا کہ ان کا پروگرام گھر والے بھی دیکھیں گے۔

ساتھ ہی شاہد آفریدی نے کہا کہ پروگرام میں شرکت سے قبل ان کی اہلیہ سے بات ہوئی تھی اور بیوی نے انہیں ہدایات دی تھیں کہ دوسری شادی کے معاملے پر بات نہیں کرنا۔

سابق کرکٹر نے ہنستے ہوئے کہا کہ شادی کے معاملے پر ٹی وی میزبان بات کرکے مزے لیتے ہیں مگر گھر جاکر جواب تو انہیں دینا پڑتا ہے، اس لیے وہ مذکورہ معاملے پر بات نہیں کریں گے، کیوں کہ ان کا پروگرام اہل خانہ بھی دیکھیں گے۔

اسی پروگرام میں شہزاد رائے نے بھی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی پر کھل کر بات کی اور بتایا کہ وہ کیوں اپنے اہل خانہ کو میڈیا سے دور رکھتے ہیں۔

سیاست میں انٹری سے مکمل انکار نہیں لیکن جلد شمولیت کا امکان بھی نہیں، شاہد آفریدی—فائل فوٹو: انسٹاگرام
سیاست میں انٹری سے مکمل انکار نہیں لیکن جلد شمولیت کا امکان بھی نہیں، شاہد آفریدی—فائل فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں