بہاولنگر: ماتمی جلوس میں دھماکے سے 2 افراد جاں بحق، 59 زخمی

اپ ڈیٹ 19 اگست 2021
سینیٹر سحر کامران نے بھی واقعے کی ایک ویڈیو کو شیئرکرتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار کیا — فوٹو: ڈان نیوز
سینیٹر سحر کامران نے بھی واقعے کی ایک ویڈیو کو شیئرکرتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار کیا — فوٹو: ڈان نیوز

پنجاب کے وزیر داخلہ راجا بشارت کا کہنا ہے کہ بہاولنگر میں یوم عاشور کے موقع پر نکالے جانے والے ماتمی جلوس میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور59 زخمی ہوگئے۔

ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے بتایا کہ ایک شخص نے بہاولنگر کے علاقے مہاجر کالونی کی جامعہ مسجد کے قریب سے گزرنے والے جلوس پر دستی بم پھینکا، حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

راجا بشارت نے کہا کہ دھماکے کے تمام زخمیوں کو شہر کے وکٹوریا ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکا صبح 10 بجے ہوا، رینجرز کو علاقے میں تعینات کردیا گیا ہے جبکہ مزید تحقیقات کی جاری ہیں۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر سربراہی سیف سٹی اتھارٹی میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا اور وزیر اعلیٰ نے محکمہ انسداد دہشت گردی کو آپریشن اور تحقیقات مکمل کرنے کے بعد واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

پاکستان علما کونسل نے جلوس پر کریکر حملے کی شدید الفظ میں مذمت کی ہے جہاں اس بیان کو کونسل کے صدر اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے ٹوئٹر پر شیئر کیا۔

کونسل نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلام اور پاکستان دشمن عناصر انتشار پیدا کرنے کے لیے پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی پھیلانا چاہتے ہیں جسے قوم نے پہلے بھی ناکام بنایا ہے اور اب بھی ناکام بنائیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے بھی بہاولنگر میں کریکر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر محرم الحرام کے دوران فساد پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں اور سماج دشمن عناصر کی ملک دشمن سازشوں کو ہر گز کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

قبل ازیں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں جائے وقوع پر پولیس اور امدادی کارکنان کو زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

مذکورہ ویڈیو میں متعدد زخمی افراد کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جو مدد کے لیے پُکار رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بہاولنگر: سلنڈر دھماکے سے 6 افراد ہلاک

مقامی اہل تشیع رہنما خاور شفقت اور سٹی پولیس افسر (سی پی او) محمد ارشد نے دھماکے کی تصدیق کی۔

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والی سینیٹر سحر کامران نے بھی واقعے کی ایک ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار کیا اور بتایا کہ ماتمی جلوس کو کریکر کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔

اہل تشیع رہنما خاور شفقت نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ مہاجر کالونی کے قریب ماتمی جلوس کے دوران دھماکا ہوا۔

انہوں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ملک کے دیگر شہروں اور حصوں میں ہونے والے ماتمی جلوسوں کی سیکیورٹی سخت کی جائے۔

یوم عاشور کے موقع پر سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر انتظامیہ نے ملک بھر میں موبائل فون سروس معطل کر رکھی ہے جس کے باعث علاقے میں مواصلات میں مشکلات کا سامنا ہے۔

جلوسوں کے لیے حفاظتی انتظامات

ملک بھر کے چھوٹے اور بڑے شہروں میں جلوسوں کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

کراچی پولیس میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 6ہزار 368 پولیس اہلکار، ریپڈ رسپانس فورس کی تین ٹیمیں اور اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے 90 اسنائپر تعینات کیے گئے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق کراچی میں 10 محرم کو 218 جلوس نکالے جائیں گے، مزید یہ کہ ایک ہزار سے زائد ٹریفک پولیس اہلکاروں کو متبادل راستوں کے حوالے سے مسافروں کی رہنمائی کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

لاہور میں کم از کم 46 جلوس شہر کے مختلف علاقوں سے نکلے اور متعلقہ پولیس ٹیمیں راستوں پر سیکیورٹی کے لیے تعینات کر دی گئی ہیں۔

سٹی پولیس کے مطابق 64 انسپکٹرز، 121 پیٹرولنگ افسران جبکہ 726 وارڈنز مختلف مقامات پر جلوسوں کی حفاظت کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔

ملک بھر میں چھوٹے اور بڑے قصبوں اور شہروں میں متعدد دیگر جلوس نکالے جا رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں