کورونا کیسز میں اضافہ، ایپل نے دفتر واپسی جنوری تک مؤخر کردی

اپ ڈیٹ 20 اگست 2021
دفتر واپس بلانے کے لیے ایک ماہ قبل ملازمین کو  نوٹس  بھیجا جائے گا
 —فوٹو: اے ایف یی
دفتر واپس بلانے کے لیے ایک ماہ قبل ملازمین کو نوٹس بھیجا جائے گا —فوٹو: اے ایف یی

آئی فون بنانے والی معروف ٹیک کمپنی ایپل نے کورونا وائرس کے کیسز میں دوبارہ اضافے کے پیش نظر جنوری 2022 تک دفتر واپسی مؤخر کردی۔

دی ورج کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کے مطابق دفتر واپس بلانے کے لیے ایک ماہ قبل ملازمین کو نوٹس بھیجا جائے گا۔

ملازمین کو ارسال کی گئی ایک ای میل میں ایپل کی سینئر نائب صدر برائے ریٹیل نے ویکسین کروانے کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ ایپل کے ریٹیل اسٹورز کھلے رہیں گے۔

مزید پڑھیں: دفتر واپس بلانے کے اعلان پر ایپل کو عملے کی مزاحمت کا سامنا

انہوں نے لکھا کہ میں جانتی ہوں کہ عالمی وبا اب تک ختم نہیں ہوئی جس کی وجہ سے مایوسی کا احساس بڑھ رہا ہے'۔

ای میل میں مزید کہا گیا کہ 'دنیا بھر میں موجود میرے بہت سے ساتھیوں کے لیے، یہ عرصہ بڑے المیے، مصائب اور دل شکنی کا وقت رہا'۔

انہوں نے کہا کہ براہ کرم جان لیں کہ ہم سب یہاں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کے لیے موجود ہیں اور اس مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل رواں برس جون میں ایپل نے کہا تھا کہ وہ ستمبر سے ملازمین کو واپس دفتر بلائیں گے تاہم انہیں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایپل آخرکار فولڈ ایبل آئی فون متعارف کرانے کے لیے تیار

آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل نے ستمبر سے ملازمین کو ہفتے میں 3 دن دفتر آنے کا کہا تھا لیکن 80 افراد نے اس حوالے سے ایک خط جمع کرایا تھا۔

عملے نے خط میں کہا تھا کہ ’ہم روزانہ دفتر آنے کے بجائے جس طرح کام کر رہے ہیں اسی کو جاری رکھنا چاہتے ہیں'۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں عالمی وبا کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سے اکثر کمپنیوں نے اپنے ملازمین کی حفاظت کی غرض سے ورک فرام ہوم یعنی گھروں سے کام کی اجازت دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں