بہاولنگر: ٹیچر کا 'ریپ' کرنے والا اسکول مالک گرفتار

اپ ڈیٹ 23 اگست 2021
ٹیچر کا کہنا تھا کہ جب وہ اسکول پہنچی تو ملزم نے اپنے مسلح ساتھی کی مدد سے ان پر قابو پایا اور زیادتی کی — فائل فوٹو: اے ایف پی
ٹیچر کا کہنا تھا کہ جب وہ اسکول پہنچی تو ملزم نے اپنے مسلح ساتھی کی مدد سے ان پر قابو پایا اور زیادتی کی — فائل فوٹو: اے ایف پی

فورٹ عباس پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اتوار کے روز ایک شخص کو اسکول ٹیچر کے مبینہ ریپ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملزم اسکول کا مالک ہے جس کے خلاف 19 اگست کو ٹیچر کی شکایت پر فورٹ عباس تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق اسکول کا مالک چک 299/ایچ آر کا رہائشی ہے، اس نے ٹیچر کو 19 اگست کو صبح 10 بجے کے قریب اسکول میٹنگ میں شرکت کرنے کے بہانے سے بلایا۔

ٹیچر کا کہنا تھا کہ جب وہ اسکول پہنچی تو ملزم نے اپنے مسلح ساتھی کی مدد سے ان پر قابو پایا اور انہیں کمرے میں لے جاکر ریپ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: 3 سالہ بچے کا ’بدفعلی کے بعد قتل‘، 15 سالہ ملزم گرفتار

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ چیخنے اور چلانے کی آواز سن کر دو راہگیر محمد آصف اور اشفاق نے خاتون کی مدد کی جبکہ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

ڈی ایس پی فورٹ عباس ملک اقبال نے ڈان کو بتایا کہ مرکزی ملزم سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاتون کا ابتدائی طبی معائنہ کرایا جاچکا ہے اور پولیس مزید کارروائی کے لیے رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔

فائرنگ سے ہلاکت

علاوہ ازیں چک 286/ایچ آر میں پرانی دشمنی کی بنا پر فائرنگ کر کے 2 بھائیوں کو قتل کردیا گیا۔

مقامی رہائشیوں نے دعویٰ کیا کہ اسلم اور عثمان غنی چک 286/ایچ آر کے رہائشی تھے جو موٹر سائیکل پر سوار ہوکر اپنے گھر آرہے تھے جب طلحہ خادم نے تین مسلح ساتھیوں کے ہمراہ ان کا پیچھا کیا اور مشتاق جٹ کے آؤٹ ہاؤس کے باہر انہیں روک لیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: ذاتی دشمنی پر فائرنگ، 2 کم سن بھائی جاں بحق، خاتون زخمی

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور دونوں بھائیوں کو گولیاں مار کر فرار ہوگئے۔

مروٹ پولیس کی جانب سے مقتولین کے بھائی علی شیر کی مدعیت میں چار ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ 13 سال قبل اسلم کے خلاف ملزم طلحہ کے والد خادم حسین کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں