گھریلو تشدد کیس: عدالت کا ہنی سنگھ کو پیش ہونے کا حکم

عدالت نے گلوکار کو ہر حال میں اگلی سماعت تک پیش ہونے کا حکم دے دیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
عدالت نے گلوکار کو ہر حال میں اگلی سماعت تک پیش ہونے کا حکم دے دیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی مقامی عدالت نے گلوکار و اداکار یو یو ہنی سنگھ کو اہلیہ پر تشدد کرنے اور ان کا جنسی استحصال کرنے کے کیس میں آئندہ ماہ ستمبر میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق یو یو ہنی سنگھ کو 28 اگست کو ہونے والی سماعت میں پیش ہونا تھا مگر وہ خرابی صحت کی وجہ سے پیش نہ ہوسکے۔

ہنی سنگھ مسلسل دوسری مرتبہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکے، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے گلوکار کو آئندہ ماہ ستمبر میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں، گلوکار کو اگلی سماعت کو ہر حال میں پیش ہونا ہوگا۔

دونوں نے 2011 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
دونوں نے 2011 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

گلوکار کے وکلا نے عدالت کو آگاہی دی کہ ہنی سنگھ خرابی صحت کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکے۔

اسی حوالے سے ٹائمز آف انڈیا نے بتایا کہ عدالت نے ہنی سنگھ کا میڈیکل اور ٹیکس ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔

عدالت نے گلوکار کے وکلا کو حکم دیا کہ تین ستمبر کو ہونے والی سماعت سے قبل ہی ہنی سنگھ کا میڈیکل و طبی ریکارڈ جمع کرواکر گلوکار کو بھی عدالت میں پیش کیا جائے۔

ہنی سنگھ کے خلاف دائر کیے گئے اہلیہ شالنی تلوار کے دعوے کے کیس کی اگلی سماعت تین ستمبر کو ہونے کا امکان ہے۔

گلوکار کے خلاف اہلیہ نے 2 اگست کو پروٹیکشن آف ویمن فرام ڈومیسٹک وائلنس ایکٹ کے تحت مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

شالنی تلوار کی جانب سے تین مختلف وکلا کمپنیوں نے مشترکہ طور پر ہنی سنگھ کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ یہ بھی پڑھیں: ہنی سنگھ پر اہلیہ نے گھریلو تشدد و جنسی استحصال کا مقدمہ کردیا

انہوں نے گلوکار پر نہ صرف جسمانی و جنسی تشدد کے الزامات لگائے تھے بلکہ انہوں نے شوہر پر دیگر خواتین کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کے دعوے بھی کیے تھے۔

خاتون نے 20 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے—فائل فوٹو: فیس بک
خاتون نے 20 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے—فائل فوٹو: فیس بک

بعد ازاں 7 اگست کو ہنی سنگھ نے اہلیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے حیرانگی کا اظہار بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے وکلا قانونی مسائل کو دیکھ رہے ہیں۔

گلوکار نے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے بیوی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 20 سال تک ان کی اہلیہ اور قریبی ساتھی رہنے والی خاتون نے نہ صرف ان پر بلکہ ان کے دیگر اہل خانہ پر بھی سنگین الزامات لگائے جو بدنیتی پر مبنی ہیں۔

مزید پڑھیں: ہنی سنگھ نے بیوی کے الزامات پر وضاحت دے دی

شالنی تلوار کی درخواست پر دہلی کی مقامی کورٹ میں اگست کے وسط تک کیس کی پہلی سماعت ہوئی تھی، جس میں ہنی سنگھ پیش نہ ہوسکے تھے جب کہ 28 اگست کو ہونے والی دوسری سماعت میں بھی وہ عدالت نہیں پہنچے۔

ہنی سنگھ اور شالنی تلوار نے جنوری 2011 میں شادی کی تھی اور حالیہ اختلافات سے قبل بظاہر ان کے درمیان کبھی تنازعات کی خبریں سامنے نہیں آئی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں