امریکا مزید 66 لاکھ فائزر کورونا ویکسین پاکستان کو عطیہ کرے گا

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2021
یہ عطیہ امریکی حکومت کی طرف سے پاکستانی عوام کو عطیہ کی جانے والی ایک کروڑ 58 لاکھ کورونا ویکسینوں میں سے ہے، امریکی سفارتخانہ - فائل فوٹو:محکمہ صحت
یہ عطیہ امریکی حکومت کی طرف سے پاکستانی عوام کو عطیہ کی جانے والی ایک کروڑ 58 لاکھ کورونا ویکسینوں میں سے ہے، امریکی سفارتخانہ - فائل فوٹو:محکمہ صحت

امریکا اگلے دس روز کے دوران کوویکس سہولت کے ذریعے پاکستان کو اضافی 66 لاکھ فائزر کووڈ-19 ویکسین فراہم کرے گا۔

اسلام آباد میں قائم امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ عطیہ امریکی حکومت کی طرف سے پاکستانی عوام کو عطیہ کی جانے والی ایک کروڑ 58 لاکھ کورونا ویکسین کی خوراکوں کا حصہ ہے۔

اعلامیے کے مطابق 66 لاکھ ویکسین کی یہ قسط 50 کروڑ فائزر ڈوز کا حصہ ہے جو امریکا نے اس موسم گرما میں خریدی ہے تاکہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے 92 ممالک اور معیشتوں تک پہنچایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو کوویکس کے تحت ماڈرنا ویکسین کی مزید 30 لاکھ خوراکیں مل گئیں

یہ اقدام امریکی صدر جو بائیڈن کے دنیا بھر میں وبائی مرض کے خلاف عالمی جنگ میں محفوظ اور مؤثر ویکسین فراہم کرنے کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے ہے۔

امریکی سفارت خانے کی ناظم الامور پی ایجیلر نے کہا کہ 'امریکا اور پاکستان کورونا وائرس کی پاکستان میں چوتھی لہر پر قابو پانے کے لیے شراکت داری کر رہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ایک ساتھ مل کر پاکستان میں ویکسین کی خوراکیں پہنچانے اور انہیں پاکستان کی آبادی میں تقسیم کرنے کی ہماری کوششوں سے مکمل طور پر ویکسین شدہ پاکستانیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں پر بوجھ کم ہوگا'۔

یہ عطیہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 17 سال سے زائد عمر کے نوجوان پاکستانی بھی ویکسین کی پہلی خوراک حاصل کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ایسٹرازینیکا ویکسین کی پہلی کھیپ موصول

امریکا نے حکومت پاکستان کے ساتھ ہماری شراکت کے ذریعے کووڈ-19 میں 6 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سے زیادہ کی امداد بھی دی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے امریکا پاکستان کے ساتھ مل کر انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول کو بہتر بنانے، مریضوں کی دیکھ بھال کو بڑھانے، لیبارٹری ٹیسٹنگ کی استعداد میں اضافہ اور فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کی مدد کے لیے کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا عالمی کووڈ-19 ویکسین تک رسائی کے لیے کوویکس کی کوششوں کی حمایت کرنے والا واحد سب سے بڑا شراکت دار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں