وزیراعظم کا نیشنل ایکشن پلان کے اہداف کے حصول کیلئے مؤثر اقدامات پر زور

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں سول اور عسکری قیادت نے شرکت کی—فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں سول اور عسکری قیادت نے شرکت کی—فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم عمران خان نے نیشنل ایکشن پلان کی کمیٹی کے اجلاس میں طے کیے گئے اہداف کے حصول کے لیے رابطہ کاری کو بہتر کرنے اور مؤثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف، ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، وفاقی وزرا خارجہ امور، دفاع، خزانہ، داخلہ اور اطلاعات، قومی سلامتی کے مشیر، گلگت بلتستان سمیت تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم، وفاقی سیکریٹریز، چیف سیکریٹریز، انسپکٹر جنرلز آف پولیس (آئی جیز) اور دیگر سول اور عسکری اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے مختلف پہلووں میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور افغانستان کی صورت حال اور اس سے پاکستان پر پڑنے والے اثرات سمیت حالیہ پیش رفتوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی خدشات کے باعث بین الصوبائی بارڈر کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

وزیراعظم آفس نے اجلاس کے بارے میں بتایا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت مختصر، درمیانہ اور طویل اہداف، وفاقی، صوبے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت اسٹیک ہولڈر کے کردار اور ذمہ داریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں مخصوص وقت میں تمام اہدار کے لیے کارکردگی کے انڈیکٹرز تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ‘سائبر سیکیورٹی، جاسوسی، عدالتی اور شہری اصلاحات، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت میں اضافہ، انتہاپسندی کے انسداد سمیت قومی سلامتی سے براہ راست جڑے دیگر مسائل سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات پر فوری بنیادوں پر عمل درآمد کیا جائے’۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وزارت داخلہ اور اطلاعات کے ساتھ بنیادی کردار ادا کرتے ہوئے نیشنل کرائسز انفارمیشن منیجمنٹ سیل تشکیل دیا جائے گا۔

وزیراعظم آفس نے بیان میں کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں پاک-چین اقتصادی راہدری (سی پیک) اور دوسرے منصوبوں پر پاکستان میں کام کرنے والے چین کے شہریوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی میں داخلی صورت حال کا خاص طور پر حالیہ واقعات کی روشنی میں جائزہ لیا گیا ہے اور فیصلہ کیا گیا کہ قومی سلامتی کو یقینی بنانے اور رکاوٹیں پیدا کرنے والوں سے قانون کے تحت نمٹنے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم کا آرمی چیف کے ہمراہ کور ہیڈکوارٹرز پشاور کا دورہ

بیان کے مطابق اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے نشان دہی کی کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے اور مسلح افواج، پولیس، انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں کو اندرونی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بے مثال کاؤشوں اور قربانیاں دینے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

یاد رہے کہ ملک کی سول اور عسکری قیادت نے گزشتہ ماہ ایک اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا تھا اور اب تک حاصل کی گئیں کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا تھا اور اس کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں