علی ظفر کے خلاف مہم کا کیس: علی گل پیر کا 3 سال پرانے ٹوئٹ پر معافی مانگنے سے انکار

اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2021
لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے 2 روز قبل علی گل پیر کے ناقابلِ ضمانت  وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے— فائل فوٹو: انسٹاگرام
لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے 2 روز قبل علی گل پیر کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے— فائل فوٹو: انسٹاگرام

کامیڈین و ریپر علی گل پیر نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی مہم سے متعلق مقدمے میں معافی مانگنے سے انکار کردیا۔

خیال رہے کہ مذکورہ کیس میں لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے 2 روز قبل علی گل پیر کے ناقابلِ ضمانت اور عفت عمر کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

جس کے بعد علی گل پیر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ مجھے کتنے ہی وارنٹ ملیں میں اس مذاق کے لیے معافی نہیں مانگوں گا جو میں نے 3 سال پہلے کیا تھا'۔

مزید پڑھیں: علی ظفر کے خلاف مہم کا کیس: عفت عمر اور علی گل پیر کے وارنٹ گرفتاری جاری

انہوں نے کہا کہ 'میں اس کے خلاف لڑوں گا، کوئی بھی کے-پاپ بننے کی خواہش رکھنے والا اپنی پوری کوشش کرسکتا ہے آپ کو وہی ملے گا جس کے آپ حقدار ہیں'۔

خیال رہے کہ گلوکار و اداکار علی ظفر نے ایف آئی اے کو اپنے خلاف سوشل میڈیا پر ہونے والی منظم مہم کے خلاف شکایت درج کروائی تھی، جس پر وفاقی تحقیقاتی ادارے نے تقریبا 2 سال تک تفتیش کی تھی۔

ایف آئی اے کی جانب سے دو سال تک تفتیش کیے جانے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے نے گزشتہ برس دسمبر میں اپنی تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی۔

عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع، اداکارہ عفت عمر، گلوکار علی گل پیر اور حمنہ رضا سمیت 9 افراد کو علی ظفر کے خلاف جھوٹی مہم چلانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے عدالت سے ان کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی تھی۔

بعدازاں ان پر مقدمہ بھی درج کیا تھا اور جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور کی جانب سے ملزمان کو طلب بھی کیا گیا تھا کچھ ملزمان نے ضمانت حاصل کرلی تھی مگر علی گل پیر ایک بھی مرتبہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: علی ظفر کی شکایت پر میشا شفیع، عفت عمر سمیت 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج

یاد رہے کہ میشا شفیع نے اپریل 2018 میں علی ظفر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے اور دعویٰ کیا تھا کہ گلوکار نے انہیں اس وقت ہراساں کیا جب وہ بچوں کی ماں بن جانے سمیت شہرت یافتہ گلوکارہ بھی بن چکی تھیں۔

تاہم علی ظفر نے فوری طور پر ان کے الزامات کو مسترد کردیا تھا بعد ازاں علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم بھی شروع ہوئی تھی۔

الزامات لگانے کے بعد میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف محتسب اعلیٰ پنجاب اور گورنر پنجاب کو بھی درخواست دی تھی مگر ان کی درخواست مسترد ہوگئی تھی، جس پر علی ظفر نے گلوکارہ کے خلاف لاہور سیشن کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے سمیت ایف آئی اے میں شکایت درج کروائی تھی۔

علی ظفر کی جانب سے دائر ہتک عزت کیس کی سماعتیں تاحال سیشن کورٹ میں جاری ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں