کووڈ-19 کے پھیلاؤ کا خطرہ، انگلینڈ اور بھارت کے درمیان پانچواں ٹیسٹ میچ منسوخ

اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2021
بھارت کو سیریز کے چار ٹیسٹ میچوں کے بعد 1-2 کی برتری حاصل ہے— فوٹو بشکریہ بی سی سی آئی
بھارت کو سیریز کے چار ٹیسٹ میچوں کے بعد 1-2 کی برتری حاصل ہے— فوٹو بشکریہ بی سی سی آئی

انگلینڈ اور بھارت کے درمیان مانچسٹر میں شیڈول سیریز کا پانچواں ٹیسٹ میچ کووڈ-19 کے خطرے کے پیش نظر منسوخ کردیا گیا۔

اس بات کا فیصلہ دونوں کرکٹ بورڈز نے بھارتی کیمپ میں کچھ آفیشلز کے کورونا کا شکار ہونے کی وجہ سے متفقہ طور پر کیا اور دونوں ملکوں کے بورڈز بعد میں کسی اور تاریخ پر میچ کھیلنے کے لیے پرامید ہیں۔

اس سلسلے میں جاری بیان میں کہا گیا کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) اور انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے درمیان ٹیسٹ میچ کھیلنے کے حوالے سے مذاکرات کے کئی دور ہوئے لیکن بھارتی کیمپ میں کووڈ-19 کے پھیلاؤ کے پیش نظر وہ مانچسٹر ٹیسٹ ملتوی کرنے کا فیصلہ کرنے پر مجبور ہو گئے۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں کرکٹ بورڈز کے درمیان تعلقات کو دیکھتے ہوئے بی سی سی آئی نے انگلش بورڈ کو اس منسوخ شدہ ٹیسٹ میچ کو دوبارہ شیڈول کر کے بعد میں کھیلنے کی پیشکش کی ہے اور دونوں بورڈ اس میچ کے لیے مناسب وقت ڈھونڈنے پر کام کریں گے۔

اب دیکھنا ہو گا کہ دونوں بورڈز کس طرح سے ایک ٹیسٹ میچ کے لیے اپنے مشکل شیڈول میں جگہ بناتے ہیں البتہ یہ اگلے سال ضرور ممکن ہے جب انگلینڈ کی ٹیم ون ڈے سیریز کھیلنے انگلش سرزمین کا دورہ کرے گی۔

میچ کی منسوخی کا فیصلہ ٹاس سے محض چند گھنٹے قبل کیا گیا جس کی وجہ سے میچ دیکھنے کے لیے پرجوش شائقین نے شدید مایوسی کا اظہار کیا۔

انگلش کرکٹ بورڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی ٹیم کے کیمپ میں کووڈ-19 کے کیسز میں مزید اضافے کے خطرے کے پیش نظر بھارتی ٹیم میچ کے لیے ٹیم میدان میں اتارنے سے قاصر ہے، ہم اس خبر پر اپنے شائقین اور پارٹنرز سے بہت معذرت خواہ ہیں کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ انہیں اس سے شدید مایوسی اور پریشانی ہوئی ہوگی۔

واضح رہے کہ بھارتی ٹیم کے فزیو تھراپسٹ یوگیش پرمار کا بدھ کو کورونا کا ٹیسٹ مثبت آگیا تھا البتہ جمعرات کو پوری بھارتی ٹیم کا ٹیسٹ منفی آیا۔

ٹیم کے تمام اراکین کا ٹیسٹ منفی آنے کے باوجود بھارتی ٹیم مینجمنٹ اور بی سی سی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ایک سے زیادہ کھلاڑیوں نے ٹیسٹ کھیلنے کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

یہ مانا جا رہا ہے کہ بورڈ اور کھلاڑیوں دونوں کو خطرہ تھا کہ ٹیسٹ کے دوسرے راؤنڈ میں ایک سے زیادہ کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آ سکتے ہیں جس کی وجہ سے بی سی سی آئی نے میزبان کرکٹ بورڈ کو پیغام بھیجا کہ 10 سے 14 ستمبر تک اولڈ ٹریفورڈ، مانچسٹر میں شیڈول ٹیسٹ میچ کے لیے وہ ٹیم میدان میں اتارنے سے قاصر ہیں۔

بھارتی ٹیم کے کھلاڑی جمعہ کی صبح تک اس فیصلے سے لاعلم تھے کہ ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا یا نہیں کیونکہ دونوں بورڈز کے درمیان مشاورت جاری تھی لیکن ذرائع کے مطابق بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں کو اپنا سامان باندھ کر متحدہ عرب امارات روانگی کا پیغام پہنچا دیا گیا تھا۔

کرک انفو کے مطابق جمعہ کی صبح ٹاس سے چند گھنٹے قبل بھارتی ٹیم کو اپنے واٹس ایپ گروپ پر پیغام موصول ہوا کہ میچ منسوخ ہو چکا ہے اور یہ بات ضروری ہے کہ آپ سب اپنے کمروں میں ہی رہیں۔

اس کے 10 منٹ بعد اگلا پیغام موصول ہوا کہ ہم آپ سب کے کمروں میں ناشتہ نہیں پہنچا سکیں گے اس لیے اگر آپ ناشتہ کرنا چاہتے ہیں تو ریسٹورنٹ جا سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ فزیو تھراپسٹ یوگیش پرمار کا ٹیسٹ مثبت آنے سے قبل ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری بھی چوتھے ٹیسٹ میچ کے دوران وائرس کا شکار ہو گئے تھے اور ان سے قریبی رابطے میں رہنے کی وجہ سے لیڈنگ فزیو تھراپسٹ نیتن پٹیل بھی آئسولیشن میں چلے گئے تھے۔

واضح رہے کہ یہ سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہے جس میں چار میچوں کے بعد بھارت کو 1-2 کی برتری حاصل ہے۔

ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے قوانین کے تحت کووڈ-19 کی صورتحال پیدا ہونے پر کسی ٹیسٹ میچ کو فورفیٹ نہیں البتہ منسوخ کیا جا سکتا ہے۔

اگر دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ نہ کیا ہوتا تو پھر میچ کی قسمت کا فیصلہ میچ ریفری کرس براڈ کے ہاتھ میں چلا جاتا جس کا انحصار بھی اس بات پر ہوتا کہ انگلینڈ ببارتی کیمپ میں وائرس کے پھیلاؤ کے عر کو قبول کرتا ہے یا نہیں۔

اگر میچ ریفری اس کو منسوخ کرتے تو سیریز 1-2 سے بھارت کے نام ہو جاتی جبکہ میچ فورفیٹ ہونے کے نتیجے میں سیریز 2-2 سے برابر ہو جاتی۔

تبصرے (0) بند ہیں