سام سنگ کا اپنے اسمارٹ فون صارفن کے لیے 'بڑا تحفہ'

اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2021
گلیکسی اے 52 ایس — فوٹو بشکریہ سام سنگ
گلیکسی اے 52 ایس — فوٹو بشکریہ سام سنگ

چینی اسمارٹ فون کمپنیوں نے ریم کی گنجائش بڑھانے والی ٹیکنالوجی کو مختلف اسمارٹ فونز کے لیے پیش کیا ہے۔

ورچوئل ریم ایک ایسی تیکنیک ہے جس میں سسٹم ان ایبل کرکے اسٹوریج میموری کو volatile میموری میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

اب تک سام سنگ فونز میں ایسی ٹیکنالوجی موجود نہیں مگر اب جنوبی کورین کمپنی نے اپنے اسمارٹ فونز کے لیے یہ اپ ڈیٹ متعارف کرانا شروع کردی ہے۔

گلیکسی اے 52 ایس سے یہ سلسلہ شروع ہوا ہے اور بتدریج انٹری لیول اور مڈرینج گلیکسی فونز میں بھی ورچوئل ریم ایکسٹینڈ کا فیچر دستیاب ہوگا۔

یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ موجودہ عہد کے اسمارٹ فونز میں متعدد کیمرے، میگا پکسلز اور فیچرز ہوتے ہیں جن کے لیے ریم کی اچھی طاقت کی ضرورت ہوتی ہے۔

فوٹو بشکریہ سام موبائل
فوٹو بشکریہ سام موبائل

اسمارٹ فونز میں کمپیوٹر کی طرح تو فزیکل ریم کا اضافہ نہیں ہوسکتا اور اسی کی کمی پوری کرنے کے لیے ورچوئل ریم ٹیکنالوجی سامنے آئی ہے۔

اس مقصد کے لیے سافٹ ویئر کی مدد سے ریم میموری کو volatile سسٹم اسٹوریج کے ذریعے بڑھا دیا جاتا ہے۔

یہ سافٹ ویئر اسٹریم لائن پراسیسز کو استعمال کرکے ایپس کو اسٹارٹ کرتے ہوئے اسٹارٹ اپ ٹائم گھٹا دیتا ہے اور اس سے فون کی پراسیس کرنے کی طاقت بہتر ہوتی ہے۔

شیاؤمی، رئیل می، اوپو اور ویوو کی جانب سے پہلے ہی مختلف فونز میں ورچوئل ریم کے آپشن کا اضافہ کیا ہے اور اینڈرائیڈ سسٹم میں ڈویلپر لیول پر ایسا کیا جاتا ہے۔

سام سنگ کی جانب سے بھی گلیکسی ڈیوائسز کے لیے ریم پلس کے نام سے ورچوئل ریم کو تیار کیا گیا ہے۔

ایک اپ ڈیٹ کے ذریعے بھارت میں گلیکسی اے 52 ایس فونز میں ورچوئل ریم کا اضافہ کیا گیا ہے اور اس کی بدولت 6 جی بی ریم میں مزید 4 جی بی ریم کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

فی الحال کمپنی کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا اور نہ یہ واضح ہے کہ دیگر گلیکسی فونز میں اس فیچر کا اضافہ کب تک ہوسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں