اینڈرائیڈ فونز استعمال کرنے والے اکثر افراد ہر 3 سے 4 سال میں اپنی ڈیوائسز کو بدل لیتے ہیں، مگر کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو ایک ہی ڈیوائس کو برسوں تک استعمال کرتے رہتے ہیں۔

اگر آپ بھی ایسے کسی پرانے اینڈرائیڈ فون کو استعمال کررہے ہیں تو اب نیا فون لینے کا وقت آگیا ہے۔

ایسا ننہ کرنے پر گوگل کی جانب سے اس کی متعدد اہم ایپس جیسے جی میل، یوٹیوب، گوگل میپس اور دیگر کو پرانے ایڈرائیڈ فونز میں 27 ستمبر سے بلاک کردیا جائے گا۔

کمپنی نے اگست میں تصدیق کی تھی کہ وہ پرانے اینڈرائیڈ فونز میں گوگل اکاؤنٹ سے سائن ان ہونے کو بلاک کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

اینڈرائیڈ 2.3 پر کام کرنے والے اسمارٹ فونز 27 ستمبر سے گوگل سروسز سے محروم ہوجائیں گے۔

اینڈرائیڈ 2.3 یا اینڈرائیڈ جنجر بریڈ کو گوگل کی جانب سے دسمبر 2010 کو متعارف کرایا گیا تھا اور اب 11 سال بعد کمپنی نے اسے متروک کردیا ہے۔

خیال رہے کہ واٹس ایپ کی جانب سے پہلے ہی اینڈرائیڈ کے اس ورژن کی سپورٹ ختم کی جاچکی ہے۔

گوگل کے مطابق اینڈرائیڈ 2.3 کی سپورٹ ختم کرنے کا مقصد صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

اس سے قبل فروری 2017 میں گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ 2.3 پر چلنے والے فونز کے لیے گوگل پے کانٹیکٹس لیس پیمنٹس کو معطل کردیا گیا تھا۔

مگر اب 27 ستمبر سے تمام صارفین ان ڈیوائسز پر اپنے گوگل اکاؤنٹ پر بھی سائن ان نہیں ہوسکیں گے اور کوشش کرنے پر ان کے سامنے یوزر نیم اور پاس ورڈ ایرر آئے گا۔

ایسا ہی ایرر گوگل کیلنڈر یا جی میل اکاؤنٹ اوپن کرنے پر بھی آئے گا۔

اسی طرح گوگ کی دیگر مقبول ایپس یوٹیوب، گوگل پلے اسٹور، گوگل میپس، جی میل اور دیگر بھی کام نہیں کرسکیں گی۔

ان ایپس کو استعمال کرنے کے لیے اینڈرائیڈ 3.0 اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہوگی ، چونکہ پرانے اینڈرائیڈ فونز میں آپریٹنگ سسٹم اپ گریڈ نہیں ہوتے تو یا فون ہی لینا ہوگا۔

ویسے گوگل کی جانب سے کچھ رعایت ضرور فراہم کی جائے گی اور ممکنہ طور پر کچھ سروسز تک براؤزر کے ذریعے رسائی فراہم کی جائے گی، مگر ایپس کو ہمیشہ کے لیے بلاک کردیا جائے گا۔

گوگل کے فیصلے سے کتنے فونز متاثر ہوں گے، اس بارے میں تو کچھ کہنا مشکل ہے مگر ایک تخمینے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 3 ارب سے زیادہ اینڈرائیڈ ڈیوائسز کام کررہی ہیں تو کافی افراد پر اس تبدیلی کے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں