اسرائیلی وزیراعظم کا ایک دہائی میں مصر کا پہلا دورہ، صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2021
دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی اور فلسطین کے درمیان امن عمل کو بحال کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی
دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی اور فلسطین کے درمیان امن عمل کو بحال کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی

قاہرہ: اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے شمالی افریقی ملک مصر کے دورے پر مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صدارتی ترجمان بسام رادی نے کہا کہ عبدالفتاح السیسی نے شرم الشیخ کے بحر الاحمر کے ریزورٹ میں اسرائیلی وزیراعظم کی میزبانی کی جہاں انہوں نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان 'امن عمل کو بحال کرنے کی کوششوں' پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل اور اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر ایال ہولاتا نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: مسئلہ فلسطین: وہ کام جنہوں نے اسرائیل کے اندر ایک نیا محاذ کھول دیا

واضح رہے کہ عرب دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک مصر 1979 میں کئی دہائیوں کی دشمنی کے بعد اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے والی پہلی عرب ریاست تھی۔

مئی میں اس نے اسرائیل اور فلسطین میں غزہ کی پٹی پر حکمرانی کرنے والے فلسطینی گروپ حماس کے درمیان 11 روز کی خون ریز کشیدگی کے بعد جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

مصر اسرائیل کے ساتھ مضبوط سفارتی، سیکیورٹی اور اقتصادی تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے حماس کے ساتھ ساتھ اس کے سیاسی حریف محمود عباس کی قیادت میں فلسطینی اتھارٹی کے رہنماؤں کی باقاعدگی سے میزبانی کرتا ہے۔

اسرائیل کے وزیر خارجہ یائر لیپڈ نے اتوار کو غزہ میں رہائشی حالات کو بہتر بنانے اور حماس سے لڑائی ختم کرنے کے بدلے میں نئے انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کی تجویز پیش کی جس کا مقصد 'تشدد کے نہ ختم ہونے والے دور' کو حل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ ہمارے مصری شراکت داروں کی مدد اور شمولیت کے بغیر اور ان کی اس میں شامل ہر فرد سے بات کرنے کی صلاحیت کے بغیر نہیں ہوگا'۔

نفتالی بینیٹ کا دورہ محمود عباس کے عبدالفتاح السیسی سے قاہرہ میں ہونے والی ملاقات کے 10 روز بعد سامنے آیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے کب اور کیسے فلسطین پر قبضہ کیا، کتنی زندگیاں ختم کیں؟

قاہرہ میں مقیم تجزیہ کار نائیل شاما نے کہا کہ یہ ملاقات 'دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی سلامتی اور معاشی تعلقات اور غزہ کی صورتحال پر ان کی باہمی تشویش کی روشنی میں ایک اہم قدم ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملاقات 'اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان سیاسی مذاکرات کو بحال کرنے کے مصر کے منصوبوں' کے تحت ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایک مصری صدر اور ایک اسرائیلی وزیر اعظم کے درمیان آخری ملاقات جنوری 2011 میں ہوئی تھی جب حسنی مبارک نے عوامی انقلاب میں ہٹائے جانے سے چند ہفتوں قبل نیتن یاہو کا استقبال کیا تھا۔

اس کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی ہنگامہ آرائی میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہو گئے کیونکہ 2011 میں قاہرہ میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا گیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Kashif Sep 14, 2021 03:40pm
اسرائیل نہیں'قابض اسرائیل' لکھیں۔ ویسے اگر پاکستانی حکومت نے انہیں ملک تسلیم کرلیا ہے تو خبر لگا دیں۔