'تھپٹر' سے متعلق تبصرے پر گوہر رشید کا شرمیلا فاروقی کو جواب

اپ ڈیٹ 16 ستمبر 2021
گوہر رشید کی جانب سے ایک فیس بک پوسٹ میں ردعمل دیا گیا—فائل فوٹوز: انسٹاگرام / فیس بک
گوہر رشید کی جانب سے ایک فیس بک پوسٹ میں ردعمل دیا گیا—فائل فوٹوز: انسٹاگرام / فیس بک

اداکار گوہر رشید نے ڈراما سیریل 'لاپتہ' کے وائرل ویڈیو کلپ پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما اور سابق رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر روزانہ ہزاروں خواتین ظلم کا شکار ہو رہی ہیں تو ہم اس حقیقت کو کیسے بدل سکتے ہیں؟

گوہر رشید کی جانب سے ایک فیس بک پوسٹ میں ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا کہ محترمہ شرمیلا فاروقی! پھر ہم برائی کے اس تسلسل کو کیسے توڑ سکتے ہیں؟

اداکار نے لکھا کہ اگر روزانہ ہزاروں خواتین ظلم کا شکار ہو رہی ہیں تو ہم اس حقیقت کو کیسے بدل سکتے ہیں؟

مزید پڑھیں: 'لاپتہ' میں تھپڑ کے وائرل کلپ پر شرمیلا فاروقی کا تبصرہ

گوہر رشید نے کہا کہ 'خواتین کی اس ساری ناانصافی کو برداشت کرنے کی بنیادی وجہ خوف ہے، وہ اصول ہیں جو ہمارے غیر مہذب معاشرے نے بنائے ہیں'۔

انہوں نے مزید لکھا کہ 'اب یہ خوف ان خواتین کی ذہنیت بنتا جا رہا ہے اور اس ذہنیت کو تبدیل صرف ایک نظریہ کر سکتا ہے، ہمارے معاشرے کے مردوں کی جانب سے کیے جانے والے مظالم، ناانصافی یا زیادتی سے خوفزدہ نہ ہونے کا نظریہ'۔

گوہر رشید کا کہنا تھا کہ 'تھپڑ والے سین میں ایک ایسی عورت کو دکھایا گیا ہے جو تشدد کے خلاف آواز اٹھاتی ہے جو برائی کے اس تسلسل کو توڑنے کی جانب ایک قدم ہے'۔

انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 'ظلم ایک انتخاب، یہ دراصل آنے والی نسل کے لیے ایک نظریہ ہے کہ جہاں کسی بھی عورت کو معاشرتی اصولوں کی وجہ سے زیادتی یا ظلم کو قبول نہیں کرنا چاہیے اور اگر وہ ظلم کو برداشت کرتی ہے تو یہ ایک ذہنیت نہیں ہے بلکہ اس کا اپنا انتخاب ہے'۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ڈرامے کے کلپ میں دیکھا گیا تھا کہ جھگڑے کے دوران شوہر کا کردار ادا کرنے والے گوہر رشید نے اہلیہ (سارہ خان) کو تھپڑ مار دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ’لاپتہ‘ میں خاتون کو مرد کو ہراساں کرنے کے مناظر دکھانے پر لوگ برہم

تاہم روایتی ڈراموں کے برعکس اس کلپ میں خاتون، شوہر کے مارنے پر رونے کے بجائے، پہلے تو حیرانی سے اپنے شوہر کو دیکھتی ہیں اور پھر اسی قوت کے ساتھ اسے تھپڑ ماردیتی ہیں۔

اس کے ساتھ ہی وہ یہ کہتی ہیں کہ ’خبردار، میں تمہارے ہاتھ توڑ دوں گی'۔

مذکورہ ویڈیو کلپ ڈراما سیریل 'لاپتہ' کی 12ویں قسط کا ہے جو پچھلے ہفتے نشر ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر زیرِ بحث ہے اور تھپڑ کے جواب میں تھپڑ کے اس سین پر صارفین کی رائے بھی منقسم ہوگئی تھی۔

اس وائرل کلپ کے حوالے سے اداکار مرزا گوہر رشید نے بھی انسٹاگرام پر ایک وضاحتی پوسٹ بھی کی تھی۔

شرمیلا فاروقی نے گوہر رشید کی پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 'ظلم' ایک انتخاب نہیں بلکہ تلخ حقیقت ہے۔

مزید پڑھیں: عائزہ خان اور سارہ خان کا علی رحمٰن کے ساتھ رومانوی ڈراما ’لاپتہ‘

انہوں نے کہا تھا کہ ہزاروں عورتیں روزانہ ظلم کا شکار ہوتی ہیں اس لیے نہیں کہ وہ ان کی مرضی ہے بلکہ وہ ان کی مجبوری ہے کیونکہ وہ جوابی وار نہیں کرسکتیں یا اپنے شوہر کو چھوڑ نہیں سکتیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ان کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ خواتین جسمانی اور مالی طور پر بے بس ہوتی ہیں، وہ خاموشی سے سب برداشت کرتی ہیں اور جو ظلم کے خلاف آواز اٹھاتی ہیں ان کو یا تو خاموش کرادیا جاتا ہے، قتل کیا جاتا ہے یا طلاق دے دی جاتی ہے۔

شرمیلا فاروقی نے کہا تھا کہ متاثرہ خاتون پر الزام تراشی کا سلسلہ کبھی ختم نہیں ہوتا یہ برائیوں کا چکر ہے جو چلتا رہتا ہے۔

اس سے قبل 'لاپتہ' کی پہلی قسط میں ٹک ٹاکر کا کردار ادا کرنے والی عائزہ خان کو دکاندار کو ہراسانی کے جھوٹے الزامات لگاکر بلیک میل کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا جس پر بہت زیادہ تنقید کی گئی تھی بعدازاں دکھایا گیا تھا کہ انہوں نے جاکر دکاندار سے معافی مانگی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں