شاہ رخ خان کے معاملے پر ٹوئٹر پر بھارتی آمنے سامنے

16 ستمبر 2021
جتنے لوگوں نے شاہ رخ کے خلاف ٹوئٹس کیں، اس سے دگنی تعداد میں حمایتی لوگوں نے پوسٹس کیں—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب ویڈیو
جتنے لوگوں نے شاہ رخ کے خلاف ٹوئٹس کیں، اس سے دگنی تعداد میں حمایتی لوگوں نے پوسٹس کیں—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب ویڈیو

آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے ملک بھارت میں بولی وڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کے معاملے پر 16 ستمبر کو بھارتی عوام آمنے سامنے آگئے۔

ٹوئٹر پر 16 ستمبر کی صبح سے لے کر دوپہر تک بھارت میں (#BoycottShahRukhKhan) کا ٹرینڈ ٹاپ پر رہا تو سہ پہر کے بعد (#SRKPRIDEOFINDIA اور #WeLoveShahRukhKhan) کے ٹرینڈ سب سے اوپر آگئے۔

مسلمان اداکار سے نفرت اور پھر اس سے محبت کے معاملے پر ایک دوسرے سے بحث کرنے والے زیادہ تر بھارتیوں میں ہندو افراد ہی تھے لیکن دیگر مذاہب کے لوگوں نے بھی ٹرینڈز میں حصہ لیا۔

بھارت میں پہلے شاہ رخ خان کے بائیکاٹ اور پھر ان سے محبت کے ٹرینڈز ٹاپ پر آگئے—اسکرین شاٹ
بھارت میں پہلے شاہ رخ خان کے بائیکاٹ اور پھر ان سے محبت کے ٹرینڈز ٹاپ پر آگئے—اسکرین شاٹ

بھارتی نشریاتی ادارے ’اے پی این‘ نیوز کے مطابق شاہ رخ خان کے بائیکاٹ کے حوالے سے سب سے پہلے ریاست ہریانہ کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما ارن یادیو نے ٹوئٹ کی۔

شاہ رخ خان کے بائیکاٹ کی مہم پر ’زی نیوز اور نیوز 18‘ کی مقامی زبانوں کی ویب سائٹس نے بھی خبریں شائع کیں۔

تاہم اگر ان کے ٹوئٹر کا جائزہ لیا جائے تو انہوں نے خود شاہ رخ خان کے بائیکاٹ کی ٹوئٹ نہیں کی بلکہ انہوں نے ایک صحافی کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کیا۔

انہوں نے 16 ستمبر کی صبح کو سریش چاوہانکے نامی مقامی صحافی کی ایک ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کیا، جس میں انہوں نے ’بائیکاٹ شاہ رخ‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔

ریاست ہریانہ کےبی جے پی رہنما نے ایک صحافی کی ٹوئٹ ری ٹوئٹ کی، جس کےبعد بائیکاٹ شاہ رخ خان کا ٹرینڈ ٹاپ پر آیا—اسکرین شاٹ
ریاست ہریانہ کےبی جے پی رہنما نے ایک صحافی کی ٹوئٹ ری ٹوئٹ کی، جس کےبعد بائیکاٹ شاہ رخ خان کا ٹرینڈ ٹاپ پر آیا—اسکرین شاٹ

صحافی کی جانب سے ہندی میں کی گئی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ شاہ رخ خان کے کرائے سوشل میڈیا ٹرولز نے انہیں نشانہ بنایا۔

مذکورہ صحافی کی ٹوئٹ ارن یادیو کی جانب سے ری ٹوئٹ کرنے کے بعد کئی لوگوں نے سمجھا کہ شاہ رخ خان کے ’بائیکاٹ‘ کا مطالبہ بی جے پی رہنما کر رہے ہیں اور انہوں نے بھی صحافی کی ٹوئٹ کر شیئر کرنا شروع کیا۔

یوں شاہ رخ خان کے ’بائیکاٹ‘ کا ٹرینڈ ٹاپ پر آگیا اور کئی لوگوں نے اداکار کی پرانی ویڈیوز شیئر کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ وہ کماتے بھارت میں ہیں مگر تعریفیں پاکستان کی کرتے ہیں۔

اسی طرح کئی لوگوں نے ان کی اپنے مذہب سے متعلق کہی گئی پرانی ویڈیوز کو شیئر کرکے یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ شاہ رخ خان کے ہندو مذہب کا احترام نہیں کرتے بلکہ وہ ’پکے مسلمان‘ ہیں۔

’بائیکاٹ شاہ رخ خان‘ کے ٹرینڈ میں ان کی وزیر اعظم عمران کے ساتھ کھینچی گئی پرانی تصویر بھی شیئر کی گئی جب کہ اداکار کی جانب سے ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی تعریف کی ویڈیو بھی شیئر کی گئیں۔

تاہم جلد ہی شاہ رخ خان کے حمایتی بھی سامنے آگئے اور سہ پہر کے بعد بھارت میں ٹوئٹر پر (#SRKPRIDEOFINDIA اور #WeLoveShahRukhKhan) کے ٹرینڈز بھی ٹاپ پر آگئے۔

مذکورہ دونوں ٹرینڈز میں ٹوئٹ کرنے والے افراد نے بھی شاہ رخ خان کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرتے ہوئے انہیں بھارت کا فخر قرار دیا۔

ہزاروں افراد نے بولی وڈ بادشاہ کے خلاف نفرت انگیز ٹرینڈ کے بعد ان کی حمایت میں ٹوئٹس کیں اور ان سے محبت کا اظہار کیا۔

شاہ رخ خان سے محبت کرنے والے افراد نے بھی ان کی مذہب سے متعلق پرانی ویڈیوز شیئر کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ انہوں نے ایک ہندو خاتون سے شادی کی اور انہوں نے اپنے بچوں کو کسی مذہب میں قید نہیں کیا بلکہ ان کا مذہب ’ہندوستان‘ لکھوایا۔

یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ شاہ رخ خان کے معاملے پر ٹوئٹر پر ٹرینڈز ٹاپ پر آئے ہوں، ان سے قبل بھی ان سے نفرت یا پھر محبت کے حوالے سے ٹوئٹر پر مہم چل چکی ہیں۔

ان کی طرح دیگر بھارتی مسلمان اداکاروں سلمان خان، عامر خان، سیف علی خان، نصیر الدین شاہ اور جاوید اختر کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر مہم چلتی رہتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں