’خدا اور محبت‘ میں خاتون کو ’تھپڑ‘ مارنے کا سین دکھانے پر شرمیلا فاروقی برہم

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2021
خدا اور محبت کی 33 ویں قسط میں شوہر ایلیہ کو تھپڑ رسید کر دیتے ہیں—اسکرین شاٹ
خدا اور محبت کی 33 ویں قسط میں شوہر ایلیہ کو تھپڑ رسید کر دیتے ہیں—اسکرین شاٹ

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما اور سابق رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نے ’خدا اور محبت‘ نامی ڈرامے میں ایک خاتون کو ’تھپڑ‘ مارنے کا سین دکھانے پر افسوس اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔

شرمیلا فاروقی نے 19 ستمبر کو انسٹاگرام پوسٹ میں ’خدا اور محبت‘ کے سین کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مذکورہ منظر میں شوہر کی جانب سے بیوی پر تشدد کرتے دکھایا گیا۔

انہوں نے لکھا کہ مقبول ڈرامے ’خدا اور محبت‘ کی نشر ہونے والی آخری یعنی 33 ویں قسط میں ڈرامے کا کردار ناظم شاہ (سہیل سمیر) اپنی اہلیہ صاحبہ (سنیتا) مارشل کو معمولی بات پر تھپڑ رسید کر دیتے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ شوہر اپنی اہلیہ کو ماہی (اقرا عزیز) کے کردار کے ساتھ مزار پر جانے کے معاملے پر ہونے والی گفتگو کے دوران تھپڑ مار دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'لاپتہ' میں تھپڑ کے وائرل کلپ پر شرمیلا فاروقی کا تبصرہ

پیپلز پارٹی رہنما نے سوال اٹھایا کہ مذکورہ بات چیت کو نارمل انداز میں بھی دکھایا جا سکتا تھا مگر انہیں سمجھ نہیں آتا کہ ڈراما نگار تشدد کے راستے کا ہی کیوں انتخاب کرتے ہیں؟

انہوں نے لکھا کہ صرف ’ٹوپی‘ کے گرنے پر ہی خواتین پر تشدد کا انتخاب کیوں کیا جاتا ہے؟

شرمیلا فاروقی نے دلیل دی کہ ڈراموں میں اس طرح خواتین پر تشدد دکھانے سے دیکھنے والے لوگ بھی مذکورہ عمل کو کاپی کریں گے۔

سابق رکن سندھ اسمبلی نے کہا کہ ڈرامے کے کردار یعنی میاں اور بیوی کے درمیان نارمل حالات میں بھی بات چیت ہو سکتی تھی مگر ڈراما ساز نے یہ دکھایا کہ جب کوئی مرد غصے میں آتا ہے تو وہ خواتین پر تشدد کرکے ہی پر سکون ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: 'تھپٹر' سے متعلق تبصرے پر گوہر رشید کا شرمیلا فاروقی کو جواب

انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہم ڈراموں میں مہذب اور خواتین کی عزت کرنے والے مرد کرداروں کو نہیں دکھا سکتے؟

شرمیلا فاروقی نے جس منظر کا ذکر کیا، وہ سین ڈرامے کی 33 ویں قسط کا ہے، جسے 17 ستمبر کو نشر کیا گیا اور مذکورہ قسط کو پاکستان سمیت بھارت اور دیگر ممالک میں بھی سراہا گیا۔

شرمیلا فاروقی کی پوسٹ پر کئی شوبز و میڈیا شخصیات نے کمنٹس کرتے ہوئے ان سے اتفاق کیا اور لکھا کہ پاکستانی ڈراموں میں مرد کردار تھپڑ مارتے آ رہے ہیں اور خواتین کردار تشدد برداشت کرتے آ رہے ہیں۔

کئی افراد نے ان سے اتفاق کرتے ہوئے لکھا کہ ڈرامے میں دکھائے جانے والا عمل ہمارے سماج میں حلال اور اچھا سمجھا جاتا ہے جب کہ ان اداکاروں کو ایسے مناظر شوٹ کروانے کے ہی پیسے ملتے ہیں۔

’خدا اور محبت‘ میں شوہر کی جانب سے بیوی کو تھپڑ رسید کرنے کا سین دکھانے سے قبل گزشتہ ہفتے شرمیلا فاروقی نے ہم ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامے 'لاپتہ' میں بھی مرد کی جانب عورت پر تشدد کرنے کا سین دکھانے پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’لاپتہ‘ میں خاتون کو مرد کو ہراساں کرنے کے مناظر دکھانے پر لوگ برہم

'لاپتہ' کی 12 ویں قسط میں ڈرامے میں شوہر کا کردار ادا کرنے والے گوہر رشید نے اہلیہ (سارہ خان) کو تھپڑ مارا تھا، جس پر شرمیلا فاروقی نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔

ساتھ ہی مذکورہ ڈرامے میں اہلیہ یعنی سارہ خان کو بھی بدلے میں شوہر یعنی گوہر رشید کو تھپڑ مارتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

مذکورہ دونوں ڈراموں سے قبل بھی متعدد ڈراموں میں شوہر اور بیوی سمیت دیگر کرداروں کی جانب سے بھی ایک دوسرے کو تھپڑ رسید کرنے کے مناظر دکھائے جا چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Erum Siddiqui Sep 21, 2021 11:02am
مظلوم اور پٹتی ہوی خواتین ہر دوسرے ڈرامے میں نظر آتی ہیں۔ یہ رجحان ختم ہونا چاہیے۔ پیمرا کو ضابطہ اخلاق مرتب کر کے تمام چینلز سے عمل کروانا ہوگا۔