نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے بعد انگلینڈ بھی دورہ پاکستان سے دستبردار

اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2021
انگلینڈ کی ٹیم کو دو ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا— فوٹو: اے ایف پی
انگلینڈ کی ٹیم کو دو ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا— فوٹو: اے ایف پی

انگلینڈ نے آئندہ ماہ دورہ پاکستان سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ہم نے انتہائی ہچکچاہٹ کے ساتھ خواتین اور مرد دونوں ٹیموں کے دورہ پاکستان سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

انگلینڈ کی ٹیم کو دو ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔

مزید پڑھیں: 'سیکیورٹی خدشات': نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا

انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رواں سال کے اوائل میں ہم نے اکتوبر میں ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان میں دو ٹی20 میچ کھیلنے پر آمادگی ظاہر کی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ خواتین ٹیم کے مختصر ٹور کی بھی منظوری دی تھی۔

اس سلسلے میں بتایا گیا کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے اس ہفتے کے اختتام پر خواتین اور مردوں کی ٹیموں کے ان اضافی میچز کے حوالے سے اجلاس طلب کیا اور ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہم نے ہچکچاہٹ کے ساتھ دونوں ٹیموں کی دورے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ چند دن قبل ہی نیوزی لینڈ نے ون ڈے سیریز کے آغاز سے چند گھنٹے قبل دورہ پاکستان سیکیورٹی وجوہات کے سبب منسوخ کردیا تھا اور ہفتے کو نیوزی لینڈ کی ٹیم وطن واپس لوٹ گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈومیسٹک سطح تک محدود رہتے ہوئے عالمی سطح کی ٹیم تیار کر سکتے ہیں، رمیز راجا

انگلش کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کی ذہنی اور جسمانی صحت کی نگہداشت ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم جن موجودہ حالات سے گزررہے ہیں اس میں یہ مزید اہمیت اختیار کر جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے کا سفر کرنے کے حوالے سے بھی کچھ تحفظات ہیں اور ہمارا ماننا ہے کہ اگر ہم یہ دورہ جاری رکھتے ہیں تو اس سے ہمارے کھلاڑیوں پر دباؤ بڑھے گا جو پہلے کووڈ-19 کے پابندیوں کے ماحول سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہیں،

بیان میں کہا گیا کہ ہمارے مردوں کے ٹی20 اسکواڈ کے حوالے سے مزید پیچیدہ صورتحال ہے، ہمارا ماننا ہے کہ ان حالات میں دورہ کرنا ٹی20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں مناسب نہیں جہاں اس ایونٹ میں بہترین کارکردگی دکھانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

انگلش کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ یہ فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے مایوس کن ہو گا جو ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے لیے مستقل انتھک کوششوں میں مصروف ہے۔

مزید پڑھیں: 'نیوزی لینڈ نے پانچ ممالک کے انٹیلی جنس اتحاد کی اطلاع پر دورہ پاکستان منسوخ کیا'

ان کا کہنا تھا انگلش اینڈ ویلش کرکٹ کی جانب سے گزشتہ دو سیزنز کے دوران مکمل سپورٹ دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ہم فیصلے سے پاکستان کرکٹ پر مرتب ہونے والے اثرات پر بہت معذرت خواہ ہیں اور ہماری اصل توجہ 2022 میں اصل دورے کا وعدہ پورے کرنے پر مرکوز ہے۔

نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان منسوخ

یاد رہے کہ اس سے قبل جمعے کو نیوزی لینڈ نے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سیریز کے پہلے ایک روزہ میچ سے چند لمحے قبل ہی سیکیورٹی خطرے کے باعث دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے دورہ منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلیک کیپس نے نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے جاری سیکیورٹی الرٹ کے بعد اپنا دورہ پاکستان منسوخ کردیا ہے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ کا کہنا تھا کہ جو تجاویز ہمیں موصول ہوئیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس دورے کو جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'مخصوص، مصدقہ خطرے' کے بعد دورہ منسوخی کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، نیوزی کرکٹ بورڈ

نیوزی لینڈ کی ٹیم 18سال کے طویل عرصے کے بعد ون ڈے اور ٹی20 سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان کے دورے پر آئی تھی جہاں دورے کے دوران کیویز نے تین ون ڈے اور پانچ ٹی20 میچوں کی سیریز کھیلنی تھی۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سیکیورٹی کی یقین دہانی کے باوجود نیوزی لینڈ نے یکطرفہ طور پر دورہ پاکستان منسوخ کردیا اور اس دورے کو ایک سازش کے تحت ختم کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں