پاکستان کی جی ڈی پی 4.2 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی، فچ

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2021
فچ کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن کی بہتر شرح نجی کھپت میں اضافہ کرے گی—فائل فوٹو: رائٹرز
فچ کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن کی بہتر شرح نجی کھپت میں اضافہ کرے گی—فائل فوٹو: رائٹرز

کچھ نیچے جانے کے خطرات کے ساتھ فِچ ریٹنگز نے رواں مالی سال (2020) کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو 4.2 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ حکومت کا ہدف 4.8 فیصد ہے اس کی وجہ مالی، مالیاتی حالات اور ویکسینیشن کی شرح میں بہتری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیویارک سے تعلق رکھنے والا یہ ادارہ دنیا کی 3 بڑی ریٹنگ ایجنسیز میں سے ایک ہے، جس کا کہنا ہے کہ خالص برآمدات مرکزی نمو میں منفی کردار ادا کرے گی کیونکہ درآمدات برآمدی نمو کو پیچھے چھوڑ دے گی۔

فچ کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن کی بہتر شرح نجی کھپت میں اضافہ کرے گی جبکہ معاون، مالی اور مالیاتی حالات مجموعی فکسڈ کیپیٹل فارمیشن کے لیے سمت کا کام کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی مالیاتی ریٹنگ ’منفی بی‘ برقرار، آؤٹ لک مستحکم

ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ نمو کے آؤٹ لک پر خطرے کا وزن نیچے کی جانب ہے، ملکی محاذ پر کمیونٹی میں زیادہ خوفناک وائرس کی ڈیلٹا قسم کے پیش مکمل ویکسینیڈ آبادی کی کم شرح، کووڈ 19 کے انفیکشن میں دوبارہ اضافہ نمو پر بہت زیادہ وزن ڈال سکتی ہے۔

بیرونی محاذ پر بنیاد پرست گروہوں مثلاً طالبان کی جانب سے بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خطرات سماجی عدم استحکام اور انفرا اسٹرکچر کی تباہی کا سبب بن سکتے ہیں۔

اس سے ملک کے مجموعی فکسڈ کیپٹل آؤٹ لک اور برآمدی صلاحیتوں پر وزن پڑ سکتا ہے کیونکہ کاروباری ادارے صلاحیت بڑھانے کے انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے سے ہچکچاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.94 فیصد تک بڑھنے کی پیش گوئی

ملک کے حوالے سے پیش گوئی اب بھی مقامی سطح پر رپورٹ ہونے والے کیسز کے باعث پابندیوں میں سختی پر منحصر ہے، یہ ایسے میں سامنے آئی کہ جب پاکستان کورونا کی چوتھی لہر سے گزر رہا ہے۔

بہر حال حکومت کی جانب سے ملک گیر لاک ڈاؤن لگانے کے بجائے اپنی 'اسمارٹ لاک ڈاؤن' حکمت عملی جاری رکھنے کے امکان کے ساتھ ایجنسی نے پاکستان کی ترقی کی رفتار سختی سے کم ہونے کی توقع نہیں کی۔

فِچ نے مالی سال 2022 میں نجی کھپت کی پیش گوئی پر نظر ثانی کر کے 3.6 فیصد کردی جو پہلے 3.4 فیصد تھی۔

اگرچہ یہ اب بھی بنیادی اثرات کے کم ہونے کی وجہ سے مالی سال 2021 میں 7.4 فیصد سے سست روی کی نمائندگی کرتا ہے تاہم ویکسینیشن کی شرح میں بہتری سے صارفین کے جذبات کو فروغ اور صارفین کے اخراجات میں بحالی میں سہولت ملے گی۔

12 ستمبر تک 22.8 فیصد آبادی کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک مل چکی ہے جبکہ 9.6 فیصد آبادی مکمل طور پر ویکسینیٹڈ ہے البتہ یہ اعداد و شمار اب بھی اجتماعی مدافعت کے ہدف سے بہت کم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، 15 ماہ بعد شرح سود میں اضافہ

ایجنسی نے کہا کہ جولائی میں ملک کے صارفین کا اعتماد بڑھ کر 44.1 ہوگیا جو ستمبر 2019 سے لے کر اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔

طلب کی بحالی کی علامت کے طور پر مسافروں کی گاڑیوں کی فروخت جیسی بڑی اشیا کی خریداری وبا سے پہلے کی سطح کو عبور کر چکی ہے۔

مزید برآں گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) کی معیشتوں اور یورپی یونین میں مضبوط معاشی نمو کے آؤٹ لک کے دوران ترسیلات زر میں مضبوط اضافے کی توقع بھی نجی کھپت میں مدد دے گی۔

علاوہ ازیں ایجنسی نے مالی سال 2022 میں مجموعی فکسڈ کیپیٹل فارمیشن (جی ایف سی ایف) کی نمو کے لیے اپنی پیش گوئی کو 7.2 فیصد سے بڑھا کر 8 فیصد کردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں