سوڈان میں سویلین ملٹری حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش ناکام

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2021
فوج نے بغاوت کی کوشش کو شکست دے دی ہے اور صورتحال مکمل طور پر کنٹرول میں ہے، سربراہ خود مختار کونسل - فائل فوٹو:اے ایف پی
فوج نے بغاوت کی کوشش کو شکست دے دی ہے اور صورتحال مکمل طور پر کنٹرول میں ہے، سربراہ خود مختار کونسل - فائل فوٹو:اے ایف پی

سوڈان میں عمر البشیر کا 2019 میں تختہ الٹنے کے بعد قائم ہونے والی سویلین ملٹری حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ملک کی حکمران سویلین ملٹری کونسل کے ایک سویلین رکن نے رائٹرز کو بتایا کہ راتوں رات بغاوت کی کوشش کو نام بناتے ہوئے حالات قابو میں کرلیے گئے ہیں۔

کونسل کے رکن محمد الفاقی سلیمان نے بتایا کہ مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ شروع کی جانی ہے۔

خود مختار کونسل نام سے پہنچانی جانے والے حکمران ادارہ، عمر البشیر کی حکومت کے خاتمے کے بعد فوج اور عام شہریوں کے درمیان طاقت کے حصول کے ایک نازک معاہدے کے تحت سوڈان کو چلا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: سوڈان: عمرالبشیر کی برطرفی کے بعد اصلاحات میں تیزی کیلئے عوامی احتجاج

یہ 2024 میں آزادانہ انتخابات کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

خودمختار کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان کے میڈیا ایڈوائزر نے سرکاری خبر رساں ایجنسی سونا کو بتایا کہ فوج نے بغاوت کی کوشش کو شکست دے دی اور صورتحال مکمل طور پر کنٹرول میں ہے۔

ایک سرکاری ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بغاوت کی کوشش میں دارالحکومت خرطوم سے دریائے نیل کے اس پار عمدرمان میں سرکاری ریڈیو کو کنٹرول کرنے کی کوشش شامل تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ اس میں ملوث لوگوں کو حراست میں لینے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ سونا نے رپورٹ کیا کہ تمام ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ کونسل کے وفادار فوجی یونٹس نے منگل کی صبح خرطوم کو عمدرمان سے ملانے والے پل کو بند کرنے کے لیے ٹینکوں کا استعمال کیا تھا۔

عبوری حکام کے لیے یہ پہلا چیلنج نہیں تھا جن کا کہنا ہے کہ انہوں نے عمر البشیر کے وفادار دھڑوں سے منسلک بغاوت کی سابقہ کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے یا ان کا سراغ لگا لیا ہے۔

2020 میں وزیر اعظم عبداللہ ہمدوک خرطوم جاتے ہوئے ان کے قافلے پر قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سوڈان: اقوام متحدہ کے امن مشن میں شریک پاک فوج کے لانس نائیک شہید

تقریباً 30 سال تک سوڈان پر حکومت کرنے والے عمر البشیر کی برطرفی کے بعد سے سوڈان کو آہستہ آہستہ بین الاقوامی سطح پر دیگر ممالک سے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

عمر البشیر 2000 کی دہائی کے اوائل میں دارفور میں ہونے والے مبینہ مظالم پر بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کو مطلوب ہیں۔

وہ اس وقت خرطوم کی جیل میں ہیں جہاں انہیں کئی ٹرائلز کا سامنا ہے۔

آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر نے گزشتہ ماہ سوڈانی حکام کے ساتھ دارفور میں مطلوب افراد کے حوالے کرنے کے اقدامات کو تیز کرنے پر بات چیت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں