ڈرامے کی ریٹنگ اور کمائی سب کچھ نہیں، روبینہ اشرف

25 ستمبر 2021
روبینہ اشرف نے 1980 کے بعد اداکاری کا آغاز کیا—فوٹو: انسٹاگرام
روبینہ اشرف نے 1980 کے بعد اداکاری کا آغاز کیا—فوٹو: انسٹاگرام

سینیئر اداکارہ، پروڈیوسر و ہدایت کارہ روبینہ اشرف کا کہنا ہے کہ پاکستانی ڈراما ساز گزرتے وقت کے ساتھ گہرائی، کہاںیاں اور موضوعات کھو رہے ہیں، ہم کو سوچنا ہوگا کہ ڈرامے کے لیے صرف ریٹنگ اور کمائی سب کچھ نہیں۔

روبینہ اشرف نے کم عمری میں اداکاری کا آغاز کیا تھا، انہوں نے 1980 کے بعد پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) سے کیریئر کی شروعات کی تھی۔

روبینہ اشرف نے 1980 اور 1990 کی دہائی کے کئی مقبول ڈراموں میں شاندار اداکاری کی، جس وجہ سے انہیں ایوارڈز سے بھی نوازا گیا، چند سال سے وہ ڈراما سازی بھی کر رہی ہیں۔

جدید دور میں پاکستانی ڈراموں کے موضوعات پر ’بی بی سی اردو‘ سے بات کرتے ہوئے روبینہ اشرف کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستانی ڈرامے ہولی وڈ اور بولی وڈ فلموں سے مقابلہ کیا کرتے تھے مگر اب حالت سب کے سامنے ہیں۔

ان کے مطابق ماضی میں ان کے جو ڈرامے مقبول ہوئے اس وقت سوشل میڈیا نہیں تھا، وہ اپنی کہانیوں اور گہرائیوں کی وجہ سے مقبول ہوئے جب کہ آج معاملہ الٹ چکا ہے۔

سینیئر اداکارہ کا کہنا تھا کہ آج ڈراموں کے موضوعات محدود ہو چکے ہیں جب کہ ان میں گہرائی بھی نہیں اور یہ کہ اس طرف دھیان بھی نہیں دے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ روبینہ اشرف میں کورونا کی تصدیق

روبینہ اشرف نے کہا کہ حالیہ ڈرامے لوگوں میں شعور بیدار نہیں کر رہے، وہ صرف لوگوں کو تفریح فراہم کر رہے ہیں جب کہ ماضی کے ڈرامے تفریح کے ساتھ شعور بیدار کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ ڈراما انڈسٹری کی حالت پر ہم سب کو سوچنا چاہیے کہ ڈرامے کے لیے صرف ریٹنگ اور کمائی ہی سب کچھ نہیں، ان کی کہانی اور موضوع بھی اہم ہے، کیوں کہ ان ہی چیزوں کی وجہ سے ڈرامے اور اداکار یاد رکھے جاتے ہیں۔

انہوں نے حالیہ دور کے نئے اداکاروں کا نام لیے بغیر ان کے رویوں پر بھی بات کی اور کہا کہ سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کرنا اور ڈراموں میں اداکاری کرنا دو مختلف چیزیں ہیں۔

روبینہ اشرف نے کہا کہ نئے اداکار سیکھنے کے عمل کو ترجیح نہیں دیتے مگر ان کے زمانے میں اداکار سینیئرز سے سیکھتے تھے۔

مزید پڑھیں: **روبینہ اشرف کورونا سے صحت یاب ** اداکارہ کے مطابق جو لوگ نہیں سیکھیں گے وہ اپنا نقصان کرکے اداکاری کی عمر کم کردیں گے، کیوں کہ اسکرین پر وہی لوگ دکھائی دیتے ہیں جن میں ٹیلنٹ ہوتا ہے۔

انٹرویو کے دوران انہوں نے گزشتہ برس کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد اپنے انتقال کی خبروں پر بھی دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ میڈیا کو ذمہ دار ہونا چاہیے، ایسی خبریں نہ پھیلائی جائیں جن سے متاثرہ شخص کے خاندان کو تکلیف برداشت کرنی پڑے۔

روبینہ اشرف کا کہنا تھا کہ کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد ان کی طبیعت بگڑ ضرور گئی تھی مگر ان کے انتقال کی غلط خبروں سے ان کے خاندان کو تکلیف برداشت کرنی پڑی۔

انہوں نے میڈیا سے کسی بھی حساس معاملے پر تصدیق کے بغیر خبر نہ چلانے کی اپیل بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں: روبینہ اشرف کی کورونا کے باعث صحت تشویشناک ہونے کی افواہیں مسترد

خیال رہے کہ گزشتہ برس جون میں روبینہ اشرف کو کورونا ہوگیا تھا اور طبیعت بگڑنے پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ دو ہفتوں تک زیر علاج رہی تھیں۔

ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے دوران ہی ان سے متعلق غلط افواہیں پھیلائی گئی تھیں، جنہیں ان کے اہل خانہ نے مسترد کرتے ہوئے غلط معلومات پھیلانے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں