اسلام آباد: جوڑے کو ہراساں کرنے کے کیسز میں عدالت میں جمع کروائے گئے پولیس چالان میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں کہ کس طرح ملزمان نے جوڑے کو ان کے سامنے جنسی تعلق قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور کس طرح خاتون پر برہنہ ڈانس کرنے اور فلم بندی کے لیے تشدد کیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے علاقے ای 11 کے فلیٹ میں پیش آئے ہراسانی کے کیس سے متعلق عدالت میں پیش کیے گئے پولیس چالان کے مطابق، واقعے کے 7 ملزمان میں سے ایک عثمان ابرار عرف عثمان مرزا اور اس کے دیگر ساتھی ملزمان نے ان کے سامنے جوڑے کو جنسی تعلق قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تاکہ وہ اس کی فلم بندی کرسکیں تاکہ انہیں بعد میں بلیک میل کیا جائے اور ان سے رقم نکلوائی جاسکے۔

مزید پڑھیں: جوڑے کو ہراساں کرنے کا معاملہ، ملزمان کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

چالان میں پولیس کا کہنا تھا کہ جرم میں 7 افراد ملوث تھے اور عثمان کے علاوہ واقعے کے دیگر ملزمان فرحان شاہین، حافظ عطا الرحمٰن، ابراس قیوم بٹ، رحمٰن حسن مغل، عمر بلال اور محب بنگش نے خاتون کو ان کے سامنے اس کے ساتھی سے جنسی تعلق قائم نہ کرنے پر گینگ ریپ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

چالان میں متاثرہ لڑکی کا بیان شامل کیا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ 'میں ان کی دھمکیوں سے خوف زدہ تھی، انہوں نے مجھ پر تشدد کیا اور میرے ساتھی کا زبردستی ٹراوزر اتار دیا، اس کے بعد ملزمان نے مجھے برہنہ ڈانس کے لیے مجبور کیا'۔

متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ میرے انکار پر عثمان نے مجھ پر تشدد شروع کردیا، اس نے مجھے تھپڑ مارا اور اپنے ساتھیوں کے سامنے برہنہ چہل قدمی کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔

چالان میں کہا گیا کہ ملزم نے خاتون کے برہنہ ڈانس کا فائدہ بھی اٹھایا اور اس کے ساتھی نوجوان سے 6 ہزار روپے بھی چھین لیے۔

پولیس کا چالان میں مزید کہنا تھا کہ واقعے کے بعد ملزم نے ان کو بلیک میل کرنا شروع کیا اور جوڑے سے رقم کا مطالبہ کیا۔

چالان کے مطابق عمر بلال نے مختلف موقع پر متاثرہ لڑکے سے 11 لاکھ 20 ہزار روپے تک وصول کیے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: خاتون و مرد پر تشدد، برہنہ کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار

عدالت کو مزید بتایا گیا کہ مذکورہ رقم میں سے سب سے زیادہ حصہ 6 لاکھ روپے عثمان، عمر بلال نے ڈیڑھ لاکھ روپے، محب بنگش نے سوا لاکھ روپے، رحمٰن حسین مغل نے ایک لاکھ روپے اور باقی تمام نے 50، 50 ہزار روپے حصہ وصول کیا۔

پولیس کے مطابق انہوں نے عمر بلال، محب بنگش اور رحمٰن سے مجموعی طور پر 8 لاکھ 70 ہزار روپے ریکور کیے ہیں جبکہ پولیس نے ملزمان کے موبائل فون فرانزک کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھیج دیئے ہیں۔

چالان میں مزید کہا گیا کہ موبائل فون پر واقعے کی شیئر کی جانے والی ویڈیو دیکھنے کے بعد گولڑہ تھانے کے سب انسپکٹر عاصم غفار نے ملزمان کے خلاف مقدمے کا اندراج کیا تھا۔


یہ رپورٹ 26 ستمبر 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں