بلوچستان: مستونگ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، داعش کا کمانڈر ہلاک

اپ ڈیٹ 26 ستمبر 2021
صوبائی حکومت نے ممتاز احمد کے سر کی قیمت 2 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی — فائل فوٹو: اے ایف پی
صوبائی حکومت نے ممتاز احمد کے سر کی قیمت 2 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی — فائل فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ: سیکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں کارروائی کے دوران داعش کے کمانڈر کو ہلاک کردیا ہے۔

صوبے میں انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی تھی اور آپریشن کے دوران داعش کے کمانڈر کو ہلاک کردیا جس کی شناخت ممتاز احمد عرف پہلوان کے نام سے ہوئی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: بم حملے میں 4 ایف سی اہلکار شہید

2018 کے مستونگ دھماکے میں 128 افراد ہلاک ہوگئے تھے — فائل فوٹو:حفیظ اللہ شیرانی
2018 کے مستونگ دھماکے میں 128 افراد ہلاک ہوگئے تھے — فائل فوٹو:حفیظ اللہ شیرانی

خیال رہے کہ صوبائی حکومت نے ممتاز احمد کے سر کی قیمت 2 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔

ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق ممتاز احمد 2018 میں ضلع میں الیکشن ریلی کے دوران ہونے والے خود کش حملے کا ماسٹر مائینڈ تھا جس کے نتیجے میں 128 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

داعش نے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

ایک سپاہی شہید، دو زخمی

دوسری جانب بلوچستان کے علاقے مچ میں ایک علیحدہ واقعے میں ایف سی کا ایک سپاہی شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ 'آئی ایس پی آر' کے مطابق دہشت گردوں نے مچ میں قائم ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا تھا۔

پاک فوج کے مطابق واقعے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے بھرپور طریقے سے جواب دیا۔

اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی عرفان شہید ہوگیا جبکہ دیگر دو زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: گوادر خود کش دھماکے میں ملوث 3 ملزمان گرفتار

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کا بھرپور طریقے سے جواب دینے کے لیے پُر عزم ہے اور دہشت گردوں کو ملک کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ سالوں کے دوران صوبہ بلوچستان میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ ان کی کارروائیوں کے جواب میں ملک کی سیکیورٹی فورسز نے آپریشنز کرکے ان کی بیخ کنی کی کوشش کی ہے۔

ان حملوں اور اس کے جواب میں کی جانے والی سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں سیکڑوں سیکیورٹی فورسز اہلکار و افسران اور شہری شہید جبکہ ایک بڑی تعداد میں دہشت گرد ہلاک و گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں