اسرائیلی فوج کی کارروائی میں حماس کے 5 کارکنان جاں بحق

اپ ڈیٹ 27 ستمبر 2021
اسرائیلی فوج نے کہا کہ آپریشن میں حماس کا سیل تباہ کردیا گیا اور مشتبہ کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا — فوٹو: رائٹرز
اسرائیلی فوج نے کہا کہ آپریشن میں حماس کا سیل تباہ کردیا گیا اور مشتبہ کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا — فوٹو: رائٹرز

مقبوضہ مغربی پٹی میں اسرائیلی فورسز اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان تصادم کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 5 فلسطینی جاں بحق جبکہ 2 اسرائیلی شدید زخمی ہوئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا تھا تشدد کا آغاز اسرائیلی فوج اور خصوصی پولیس یونٹ کی جانب سے رات گئے کیے گیے آپریشن کے بعد ہوا، آپریشن میں حماس کا سیل تباہ کردیا گیا اور مشتبہ کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔

یہ کارروائیاں، جن میں اسرائیلی فوج حماس کے متعدد مشتبہ کارکنان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتی ہے، فلسطینی سرزمین پر حالیہ ہفتے ہونے والے شدید تصادم میں سے تھیں جس پر صیہونی ریاست نے 1967 سے قبضہ کیا ہوا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی فائرنگ سے 5 فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جن میں سے دو جنین کے قریب جبکہ تین بدو کے علاقے میں جاں بحق ہوئے، جو رام اللہ اور مقبوضہ بیت المقدس کے درمیان متعدد دیہاتوں پر مشتمل ہے۔

مزید پڑھیں: فلسطین: آتش گیر غباروں کے 'ردِ عمل' میں اسرائیل کے حماس کے ٹھکانوں پر فضائی حملے

بدو علاقے میں مقیم 44 سالہ آید شماسنہ کا کہنا تھا کہ 'گولیوں کی آواز' تقریباً 4 بجے رات سنی گئی جس کے بعد 'بڑے دھماکے' ہوئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ 'حماس کے کارکنان کو پکڑنے کے لیے بیک وقت پانچ آپریشنز کیے گئے جن میں اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں مزاحتمی تنظیم کے 5 کارکنان جاں بحق ہوئے جبکہ متعدد کو گرفتار کرلیا گیا'۔

اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے مغربی کنارے کے لیے اسرائیل میں زیادہ تر استعمال ہونے والے تورات میں موجود ناموں کا حوالہ دیتے ہوئے تصدیق کی کہ 'اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے رات گئے جوڈیا اور سماریہ میں حماس کے کارکنان کے خلاف کارروائی کی جو اس وقت حملہ کرنے والے تھے'۔

یہ بھی پڑھیں: مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں، اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپ میں سیکڑوں افراد زخمی

نفتالی بینیٹ، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لیے نیویارک جارہے تھے، نے کہا کہ 'فوج نے توقعات کے مطابق کارروائی کی' اور جان لیوا فورس کے استعمال کا دفاع کیا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ بُرقین میں گرفتاری کے دوران 'عمارت کے اندر موجود حماس کے کارکنان کی جانب سے قریب سے فائرنگ کی گئی' جس کے نتیجے میں دو فوجی شدید زخمی ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ 'ممکن ہے کہ فوجی ہماری فورسز کی فائرنگ کی وجہ سے ہی زخمی ہوئے ہوں جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں جبکہ زخمی اہلکاروں کو جان بجانے کے لیے طبی امداد دی جارہی ہے'۔

انہوں نے آپریشن کو فورسز کی مشترکہ کارروائی قرار دیا جس میں اسرائیلی آرمی، اسپیشل پولیس یونٹس، انٹیلی جنس ایجنٹس اور شین بیٹ مقامی سیکیورٹی ایجنسی شامل تھی۔

مزید پڑھیں: آتش گیر غباروں، سرحدی جھڑپوں کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری

حماس نے مقبوضہ بیت المقدس کے قریب اور جنین میں اس کے کارکنان اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان تصادم کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بدو کے علاقے میں جاں بحق ہونے والوں میں احمد زہران، ذکریہ بدوان اور محمد حمیدان گروپ کے اراکین تھے۔

حماس کا اسرائیلی ناکہ بندی کی شکار غزہ پٹی پر 2007 سے کنٹرول ہے تاہم مغربی پٹی میں اس کی جڑیں مضبوط ہے، جو باضابطہ طور پر حریف گروپ فتح کے زیر کنٹرول ہے۔

ایک اور گروپ 'اسلامک جہاد'، جو غزہ کا دوسرا مضبوط ترین گروپ ہے، نے بیان میں نشاندہی کی کہ اسامہ صبوح برقین میں جاں بحق ہونے والوں میں سے ایک ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں