پاکستان اور روس کا عسکری تعلقات مضبوط کرنے پر اتفاق

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2021
سیکریٹری دفاع ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل میاں محمد ہلال حسین اور روسی نائب وزیر دفاع کرنل جنرل الیگزینڈر وی فومِن نے اپنے اپنے ممالک کے وفود کی نمائندگی کی — فوٹو: پی آئی ڈی
سیکریٹری دفاع ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل میاں محمد ہلال حسین اور روسی نائب وزیر دفاع کرنل جنرل الیگزینڈر وی فومِن نے اپنے اپنے ممالک کے وفود کی نمائندگی کی — فوٹو: پی آئی ڈی

پاکستان اور روس نے دوطرفہ عسکری تعلقات مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اتفاق پاکستان میں منعقد ہونے والے روس ۔ پاکستان مشترکہ ملٹری مشاورتی کمیٹی (جے ایم سی سی) کے اجلاس میں کیا گیا۔

سیکریٹری دفاع ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل میاں محمد ہلال حسین اور روسی نائب وزیر دفاع کرنل جنرل الیگزینڈر وی فومِن نے اپنے اپنے ممالک کے وفود کی نمائندگی کی۔

دو طرفہ دفاعی تعاون کے فورم کے طور پر 'جے ایم سی سی' کا قیام 2018 میں عمل میں آیا تھا، اسلام آباد اور ماسکو کے درمیان عسکری شراکت داری 2014 میں ہونے والے دوطرفہ دفاعی تعاون کے معاہدے کی رو سے جاری ہے، دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا معاہدہ ہونے کے بعد دفاعی تعلقات بھی مستحکم انداز میں فروغ پارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور روس کے درمیان مشترکہ فوجی تربیت کے معاہدے پر دستخط

پاکستانی وزارت دفاع کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ جے ایم سی سی کے اجلاس میں دونوں ممالک کے فریقین نے دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبہ جات میں باہمی تعاون کا جائزہ لیا جس میں فوجی تربیت، مشترکہ مشقیں، انٹیلی جنس تعاون اور دفاعی صنعتی تعاون شامل ہے۔

دونوں فریقین نے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کے مؤثر جائزے اور نفاذ پر اتفاق کرنے کے علاوہ اس اُمید کا اظہار کیا کہ جے ایم سی سی دفاعی تعاون کو مضبوط کرتی رہے گی۔

روسی خبر ساں ادارے 'طاس' نے جنرل الیگزینڈر فومن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'مذاکرات کے دوران دونوں فریقین نے فوجی میدان میں متحرک طور پر فائدہ مند تعلقات کے فروغ کی تعریف کی اور زیادہ سے زیادہ مؤثر انداز میں فوجی تعاون کو مضبوط بناتے ہوئے مجموعی صلاحیتیں شامل کرنے کے ارادے کی تصدیق کی۔

جنرل الیگزینڈر نے پاک ۔ روس دفاعی تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی سلامتی کے لیے اس کی توسیع لازمی ہے۔

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 'پاکستان اور روس کے تعلقات میں تعمیری پیش رفت خطے میں استحکام یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے'۔

مزید پڑھیں: پاک-روس اسپیشل فورسز کی مشقوں کا آغاز

انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ پاکستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس کے ساتھ روس نے دنیا میں عالمی وبا کے خراب حالات کے باوجود اپنے سابقہ منصوبے جاری رکھے ہیں۔

اجلاس میں افغانستان میں سامنے آنے والے پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

جنرل الیگزینڈر فومن نے کہا کہ افغانستان پر 'گہرے اور تعمیری' انداز میں بات ہوئی۔

انہوں نے 2022 میں 'جے ایم سی سی' کے چوتھے اجلاس کے انعقاد پر بھی رضامندی کا اظہار کیا۔

دریں اثنا سرکاری خبر رساں ادارے 'اے پی پی' کی رپورٹ میں کہا گیا کہ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے دو ہفتوں تک جاری رہنے والی 'چھٹی دروزبا مشق' کی افتتاحی تقریب روس کے شہر کراسنوڈار کے علاقے مولکینو میں منعقد ہوئی، مشقوں میں پاکستان اور روس کی خصوصی افواج حصہ لے رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور روس کی مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ 'آئی ایس پی آر' کے مطابق تقریب کے مہمان خصوصی روسی شہر گریاچی کلوچ کے میئر سرگئی بلوپولسکی تھے۔

تقریب میں پاکستان اور روس کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں