خیبر پختونخوا: دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران کیپٹن شہید

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2021
کیپٹن سکندر کا تعلق پاکپتن سے تھا — فوٹو: آئی ایس پی آر
کیپٹن سکندر کا تعلق پاکپتن سے تھا — فوٹو: آئی ایس پی آر

خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا کمانڈر مارا گیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں فوجی جوان شہید ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ 'آئی ایس پی آر' کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر ٹانک میں آپریشن کیا۔

فورسز کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا کمانڈر خوازہ دین عرف شیر خان ہلاک ہوگیا جبکہ دہشت گردوں کے ٹھکانے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 27 سالہ کیپٹن سکندر شہید ہوگئے، جن کا تعلق پاکپتن سے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کی جنوبی وزیرستان میں کارروائی، 10 دہشت گرد ہلاک

واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔

دو روز قبل سیکیورٹی فورسز نے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرکے 4 کمانڈروں سمیت 10 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا کہ 'ہلاک ہونے والے تمام دہشت گرد آئی ای ڈیز (امپروائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائسز) کی تنصیب، کارروائیاں کرنے اور معصوم شہریوں کو ہدف بنا کر قتل کرنے میں متحرک تھے'۔

کارروائی کے حوالے سے کہا گیا کہ 'یہ دہشت گرد ضلع جنوبی وزیرستان کے اندر مزید دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے'۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: مستونگ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، داعش کا کمانڈر ہلاک

26 ستمبر کو سیکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں کارروائی کے دوران داعش کے کمانڈر کو ہلاک کردیا۔

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی تھی اور آپریشن کے دوران داعش کے کمانڈر کو ہلاک کردیا جس کی شناخت ممتاز احمد عرف پہلوان کے نام سے ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں