حقوق کی نگرانی سے متعلق یورپی یونین کے افغان منصوبے میں تبدیلی کی ضرورت ہے، پاکستان

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2021
پاکستان بھی یورپی کونسل کا رکن ہے اور کونسل قرارداد پر اتفاق رائے چاہتا ہے— فائل فوٹو: ایف او
پاکستان بھی یورپی کونسل کا رکن ہے اور کونسل قرارداد پر اتفاق رائے چاہتا ہے— فائل فوٹو: ایف او

جنیوا: پاکستان نے یورپی یونین سے خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ افغانستان میں طالبان کی نئی قیادت کے تحت انسانی حقوق کی نگرانی کے عمل سے متعلق اپنے منصوبے پر نظر ثانی کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اعلیٰ انسانی حقوق کے ادارے میں ایک قرارداد میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا میں مقیم پاکستانی ’افغانستان صورتحال‘ کے پیش نظر تعلقات مستحکم کرنے کیلئے کوشاں

اسلام آباد نے اس امر پر زور دیا کہ انسانی حقوق کو واحد معیار کے طور پر استعمال کیے بغیر جنگ زدہ ملک افغانستان کی مدد کے وعدے کیے جائیں۔

واضح رہے کہ یورپی بلاک ’انسانی حقوق کی کونسل‘ میں شامل 40 سے زائد ممالک کی قیادت کر رہا ہے تاکہ آئندہ ہفتے ایک قرارداد منظور کی جاسکے جس کے تحت افغانستان کے لیے ایک نمائندہ مقرر ہوسکے جو افغانستان کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی وعدوں کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرسکے۔

پاکستان بھی یورپی کونسل کا رکن ہے اور کونسل قرارداد پر اتفاق رائے چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'امریکا کو اڈے دینے سے پاکستان دوبارہ دہشتگردوں کا ہدف بن سکتا ہے'

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کو دیے گئے انٹرویو میں پاکستان کے وزارت خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ یورپی یونین کی قرارداد کے مسودے میں مزید بہتری کی ضرورت ہے اور ان کا وفد اس پر کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی تجویز سیکیورٹی، حفاظت، تنازع، حکمرانی اور معاشی جہتوں سے الگ تھلگ صرف انسانی حقوق کے خدشات کو آگے بڑھانے پر مشتمل ہے، یورپی یونین کا اقدام شہری اور سیاسی حقوق میں بہتری کی جانب ہے جس میں معاشی اور سماجی حقوق پر کوئی بات نہیں شامل کی گئی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے مزید کہا کہ ہم نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ افغانستان کے لیے امداد کے کچھ عنصر شامل کریں۔

مزید پڑھیں: امریکا، پاکستانی قیادت کو نظر انداز کرتا رہا تو دوسرے آپشنز بھی ہیں، معید یوسف

اسلام آباد کے تحفظات اشارہ دیتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں سفارتی تنازع کھڑا ہوسکتا ہے۔

افغانستان میں طالبان کی آمد اور حکمرانی کے بعد یوری یونین خواتین، اقلیتی برادریوں اور دیگر طبقات کے حقوق کے لیے عالمی برادری کو شامل کرنا چاہتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں