عمر شریف کی میت 2 دن میں پاکستان آنے کا امکان

اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2021
عمر شریف 2 اکتوبر کو 66 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے—فوٹو: فیس بک
عمر شریف 2 اکتوبر کو 66 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے—فوٹو: فیس بک

دو دن قبل انتقال کر جانے والے لیجنڈری کامیڈین عمر شریف کی میت کو 6 اکتوبر تک پاکستان لانے کا امکان ہے جب کہ 4 اکتوبر کی شام تک جرمن انتظامیہ کی جانب سے ان کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

عمر شریف 2 اکتوبر کی دو پہر کو جرمنی کے شہر نیونبرگ کے ہسپتال میں دوران علاج زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

انہیں 28 ستمبر کو کراچی سے ایئر ایمبولینس کے ذریعے امریکا منتقل کیا جا رہا تھا کہ ان کی طبیعت جرمنی میں بگڑ گئی، جس کے بعد انہیں وہاں ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

عمر شریف دو دن تک جرمنی کے ہسپتال میں زیر علاج رہے، انہیں وہاں نمونیہ بھی ہوگیا تھا جب کہ وہ پہلے ہی عارضہ قلب، گردوں، شوگر اور ذیابطیس میں مبتلا تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کامیڈی کے بے تاج بادشاہ عمر شریف انتقال کر گئے

ان کے انتقال کے بعد ان کی بیوی زرین غزل نے ویڈیو میں بتایا تھا کہ کہ عمر شریف کی پاکستان میں نماز جنازہ مفتی تقی عثمانی پڑھائیں گے جب کہ ان کی تدفین عبداللہ شاہ غازی کے عقب میں کی جائے گی۔

ابھی تک عمر شریف کی میت کو جرمنی سے پاکستان منتقل نہیں کیا گیا لیکن امکان ہے 4 اکتوبر کی شام تک جرمن انتظامیہ ان کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرے گی، جس کے بعد ان کی میت کو پاکستان لایا جائے گا۔

’جیو نیوز‘ کے مطابق جرمنی میں دو دن، ہفتے اور اتوار کی تعطیل کے بعد پیر کو دفاتر کھلیں گے، جس کے بعد نیونبرگ کی ضلعی انتظامیہ عمر شریف کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرے گی۔

مزید پڑھیں: عمر شریف کامیڈی کے 'بے تاج بادشاہ' کیسے بنے؟

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے اجرا کے بعد عمر شریف کی میت نیونبرگ سے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ لائی جائے گی، جہاں اسے پاکستان روانہ کیا جائے گا لیکن اس عمل میں کم از کم مزید 2 دن لگ سکتے ہیں۔

دوسری جانب عمر شریف کے آفیشل فیس بک پیج پر بتایا گیا کہ نیونبرگ میں کامیڈین کی جنازہ نماز 4 اکتوبر کی دوپہر کو ادا کی جائے گی۔

عمر شریف کی میت کو فرینکفرٹ سے براہ راست کراچی لایا جائے گا، جہاں ان کی تدفین عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر کی جائے گی اور ممکنہ طور پر ان کی جنازہ نماز بھی وہاں ادا کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں