فیاض چوہان کو ایک مرتبہ پھر صوبائی ترجمان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا

اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2021
فیاض چوہان مجموعی طور پر مرتبہ صوبائی وزیر اطلاعات کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں—تصویر: فیس بک
فیاض چوہان مجموعی طور پر مرتبہ صوبائی وزیر اطلاعات کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں—تصویر: فیس بک

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزادر نے ایک مرتبہ پھر فیاض الحسن چوہان کو صوبائی ترجمان کے عہدے سے ہٹا دیا۔

یاد رہے کہ ان کی حالیہ تعیناتی وزیراعلیٰ کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق سے استعفیٰ لیے جانے کے بعد 13 اگست کو عمل میں آئی تھی۔

فیاض چوہان کی جگہ معاون خصوصی وزیراعلی برائے اطلاعات و خصوصی اقدامات حسان خاور کو حکومت پنجاب کا ترجمان مقرر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:فیاض الحسن چوہان ترجمان پنجاب حکومت مقرر

اس ضمن میں ایوان وزیر اعلیٰ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں 13 اگست 2021 کو فیاض الحسن چوہان کو ترجمان حکومت پنجاب مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ حسان خاور بطور ترجمان حکومت پنجاب اور معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب برائے اطلاعات خدمات سر انجام دیں گے۔

حسان خاور نے اپنی تعیناتی کے بارے میں ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا شکریہ ادا کیا۔

خیال رہے کہ فیاض چوہان مجموعی طور پر مرتبہ صوبائی ترجمان کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں اور یہ تیسری مرتبہ ہے کہ ان سے قلمدان واپس لیا گیا ہے۔

فیاض الحسن کے سیاسی کیرئیر کے اتار چڑھاؤ

پنجاب کے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتے ہیں مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی پاکستان میں دراندازی کی کوشش کے جواب میں 4 مارچ 2019 کو انہوں نے ایک بیان میں سخت الفاظ میں بھارتیوں کے بجائے 'ہندوؤں' کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ان کے بیان کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوگئی تھی جس پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان مستعفی

جس کے بعد 5 مارچ 2019 کو اقلیتی برادری سے متعلق متنازع بیان پر فیاض الحسن چوہان کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔

تاہم اُسی سال 5 جولائی کو ان کی دوبارہ پنجاب کابینہ میں واپسی ہوئی تھی اور انہیں صوبائی وزیر جنگلات بنا دیا گیا تھا۔

بعدازاں دسمبر 2019 کو فیاض الحسن چوہان کو صوبائی وزیر اطلاعات کا قلمدان سونپ دیا گیا تھا۔

البتہ 2 نومبر 2020 کو ان سے 2 وزاتوں کے قلمدان میں سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں صوبائی وزیر جیل خانہ جات کا عہدہ دیا گیا تھا۔

ن کی جگہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی مقرر کیا گیا تھا جو اس سے قبل وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کی حیثیت سے بھی کام کرچکی تھیں۔

تاہم انہیں بھی اس عہدے سے ہاتھ دھو نے پڑے اور فیاض چوہان کو 13 اگست کو واپس صوبائی ترجمان کا عہدہ دیا گیا تھا جو آج واپس لے لیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں