آئی سی سی کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے 'بیٹسمین' کو 'بیٹر' میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2021
آئی سی سی نے کہا کہ اس تبدیلی کا کھیل کے اندرونی حلقوں کی اکثریت نے خیرمقدم کیا ہے---فوٹو: رائٹرز
آئی سی سی نے کہا کہ اس تبدیلی کا کھیل کے اندرونی حلقوں کی اکثریت نے خیرمقدم کیا ہے---فوٹو: رائٹرز

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) رواں ماہ متحدہ عرب امارات میں شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے 'بیٹسمین' کی اصطلاح صنفی امتیاز سے بالاتر 'بیٹر' سے تبدیل کرے گی۔

خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق آئی سی سی نے اپنے بیان میں برسوں سے مستعمل اصطلاح تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ کے آفیشلز کا اعلان، دو پاکستانی امپائرز بھی شامل

لارڈز کے میریلبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) 1787 میں اپنے قیام سے اب تک کرکٹ کے قوانین بنانے کا سپریم ادارہ ہے اور گزشتہ ماہ خواتین کی کرکٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قوانین میں تبدیلی کی تھی۔

آئی سی سی کے قائم مقام سربراہ جیف الارڈیس کا کہنا تھا کہ 'آئی سی سی ہمارے چینلز میں بعض اوقات بیٹر کا استعمال کر رہی ہے اور ہم ایم سی سی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ اس کو باقاعدہ کرکٹ کے قوانین میں نافذ یا جائے اور ہم اس کو اپنے ٹورنامنٹس میں قانون کے طور پر استعمال کریں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ ہمارے کھیل میں قدرتی جدت ہے اور اب ہمارے بیٹرز صنفی امتیاز سے آزاد ہیں اسی طرح جیسے باؤلرز، فیلڈرز اور وکٹ کیپرز ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک چھوٹی تبدیلی ہے لیکن ایسی تبدیلی ہے جس کے بارے میں مجھے امید ہے کہ کرکٹ پر بنیادی اثر ڈالے گی'۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ابتدائی میچز 17 اکتوبر کومتحدہ عرب امارات اور عمان میں شروع ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: غیریقینی صورت حال کے باعث ٹی 20 ورلڈ کپ کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم کی تیاریاں متاثر

خواتین کا ورلڈ کپ 2017 میں انگلینڈ کی ٹیم نے لارڈز میں تماشائیوں کی کثیر تعداد کے سامنے جیتا تھا جبکہ 2020 کے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے فائنل میں آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان میچ دیکھنے کے لیے میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں 80 ہزار سے زائد تماشائی موجود تھے، جو خواتین میں کرکٹ کی مقبولیت میں اضافے کی علامت ہے۔

خواتین کرکٹ دولت مشترکہ گیمز میں پہلی مرتبہ 2022 میں برمنگھم انگلینڈ میں شامل کی جائے گی۔

آئی سی سی کے عبوری سربراہ نے کہا کہ 'کیوں نہ ایسا اقدام کریں جس سے دنیا کی 50 فیصد آبادی پرانی زبان کے ساتھ ہمارے کھیل سے باہر نہ ہونے کی یقین دہانی ہو'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہوسکتا ہے اس عام سی تبدیلی پر کہیں سے زیادہ شور سننے کو ملے لیکن کھیل کے اندرونی حلقوں کی اکثریت نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں