مقبوضہ کشمیر: حملے میں بھارتی فوج کے افسر سمیت 5 اہلکار ہلاک

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2021
فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا — فائل فوٹو / اے پی
فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا — فائل فوٹو / اے پی

مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں ہونے والے حملے میں جونیئر کمیشنڈ افسر (جے سی او) سمیت 5 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق فوجیوں پر حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی میں مصروف تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق بھارتی فوج کے ترجمان کرنل دیوندر آنند نے بتایا کہ ’ایک سرچ آپریشن کے دوران ممکنہ طور پر دراندازی کرنے والوں نے ایک جونیئر کمیشنڈ افسر اور چار فوجیوں کو ہلاک کر دیا جبکہ آپریشن جاری ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: حملے میں بھارتی فوج کے کرنل، میجر سمیت 5 اہلکار ہلاک

قبل ازیں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع بانڈی پور کے علاقے شاہ گنڈ اور ضلع اسلام آباد کے علاقے کھاگنڈ میں محاصرے اور تلاشی کی دو الگ، الگ کارروائیوں کے دوران قتل کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کے چھ روز میں دو اساتذہ سمیت 7 شہریوں کو قتل کیا گیا، جس کے باعث پوری وادی اور بھارت میں عوامی سطح پر اشتعال میں اضافہ ہوا۔

سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ان واقعات کے بعد مقبوضہ وادی سے لگ بھگ 500 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور قاتلوں کی گرفتاری کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی کارروائی، 3 نوجوان جاں بحق

واضح رہے کہ بھارت، کشمیریوں کو سرنگوں کرنے کے لیے گزشتہ 73 برس کے دوران بالعموم جبکہ 1989 سے بالخصوص ہر وحشیانہ ہتھکنڈا استعمال کرتا آیا ہے لیکن وہ اپنے مذموم مقصد میں ناکام رہا۔

بھارتی فوجیوں نے 1989 سے ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران 95 ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید جبکہ 8 ہزار سے زائد کو زیر حراست لاپتا کیا۔

بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 32 برسوں کے دوران ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد گھر تباہ جبکہ 11 ہزار سے زائد خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔

اگست 2019 میں بھارت نے یکطرفہ اقدام اٹھاتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی، جس کے بعد وہاں کشیدگی میں اضافہ ہوا جبکہ بھارت کی جانب سے مسلم اکثریتی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں