پریانکا کی کزن میرا چوپڑا نے انٹیریئر ڈیزائنر کے خلاف مقدمہ کردیا

اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2021
راجندر دیوان کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفعات 354 ، 504، (2)506 اور 509 کے تحت درج کیا گیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
راجندر دیوان کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفعات 354 ، 504، (2)506 اور 509 کے تحت درج کیا گیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بولی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کی کزن اور اداکارہ میرا چوپڑا نے انٹیریئر ڈیزائنر راجندر دیوان کے خلاف ایف آئی آر درج کرواتے ہوئے بدکلامی کرنے اور اپنے ہی گھر سے دھکے دے کر نکالنے کا الزام عائد کردیا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق راجندر دیوان کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفعات 354 ، 504، 506 (2) اور 509 کے تحت درج کیا گیا۔

اس حوالے سے انٹرویو میں اداکارہ نے کہا کہ راجندر دیوان، اندھیری میں واقع ان کے نئے گھر کی تزئین و آرائش کررہا تھا۔

میرا چوپڑا نے کہا کہ اس کے باوجود کہ وہ راجندر کو جانتی تک نہ تھیں انہوں نے اس کے ساتھ 17 لاکھ بھارتی روپے کا معاہدہ کیا اور نصف رقم ادا کردی تھی، جس کے بعد انہیں ایک شوٹ کے لیے بنارس جانا تھا۔

تاہم جب وہ شوٹ سے واپس آئیں تو انہوں نے محسوس کیا کہ انٹیریئر ڈیزائنر غیر معیاری اشیا استعمال کررہے تھے اور جب ان سے بعض اشیا تبدیل کرنے کا کہا تو انہیں جواب دیا گیا کہ ورکرز کام کرنا بند کردیں گے۔

میرا چوپڑا نے کہا کہ ’سوچیں ذرا، انہوں نے مجھے میرے ہی گھر سے دھکے دے کر باہر نکال دیا’۔

انہوں نے کہا کہ میں اس بارے میں خاموش تھی لیکن ممبئی میں اکیلی رہنے والی لڑکی کے طور پر میں مدد حاصل کرنے کے لیے صرف ایک مخصوص حد تک جا سکتی ہوں، میرا یہاں کوئی خاندان نہیں ہے، میں یہاں کچھ لوگوں کو جانتی لیکن ایک حد تک ان سے فیور مانگ سکتی ہے، پولیس کا محکمہ موجود ہے اور انہیں اپنا کام کرنا چاہیے۔

میرا چوپڑا نے مزید کہا کہ ’وہ بہت بدتمیز ہے، میں ان سے پولیس تھانے میں ملی تھی اور پولیس کے سامنے بھی وہ مجھے گالیاں دے رہا تھا’۔

انہوں نے کہا کہ وہ کسی قسم کی تنقید کے لیے تیار نہیں ہے، ایسے لوگوں کو سزا ملنی چاہیے، اگر وہ میرے ساتھ یہ کر رہا ہے، یہ جانتے ہوئے کہ میں شوبز انڈسٹری سے ہوں تو تصور کریں کہ وہ کیسے عام آدمی کو پریشان کر رہا ہوگا’۔

بعدازاں انہوں نے ایک ٹوئٹ بھی کی اور کہا کہ ’جہاں آپ رہتے ہو وہاں خواتین کی حفاظت کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے لیکن پھر قانون ساز کیوں کارروائی کرنے سے شرماتے ہیں؟'

تبصرے (0) بند ہیں