پاک-چین اسٹریٹجک، دفاعی شراکت داری خطے کے استحکام کیلئے اہم ہے، آرمی چیف

14 اکتوبر 2021
آرمی چیف کو اسٹریٹجک سسٹنم کے حوالے سے بریفنگ دی گئی—فوٹو:  اسکریب شاٹ بشکریہ آئی ایس پی آر
آرمی چیف کو اسٹریٹجک سسٹنم کے حوالے سے بریفنگ دی گئی—فوٹو: اسکریب شاٹ بشکریہ آئی ایس پی آر

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری اور دفاعی اشتراک خطے میں استحکام کے لیے اہم ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سےجاری بیان میں کہا گیا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ نے آرمی ایئرڈیفنس سینٹر کراچی کا دورہ کیا اور اس دوران چین ساختہ ہائی ٹو میڈیم ایئر ڈیفنس سسٹم (ایچ آئی ایم ڈی اے ایس، ایچ کیو-نائن پی کی پاکستان آرمی ڈیفنس میں شامل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کا کور ہیڈکوارٹرز کراچی کا دورہ، سول انتظامیہ سے تعاون پر تعریف

بیان میں کہا گیا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے ایئر ڈیفنس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہائی ٹیک سسٹم کی شمولیت سے پاکستان کا فضائی دفاع بڑھتے ہوئے خطرات کے حوالے سے ناقابل تسخیر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ اور پاک فوج کے ایئر ڈیفنس کے درماین مثالی تعلق ہے جس نے ملک کے فضائی دفاع کو غیرمعمولی بنادیا ہے۔

اس موقع پر کمانڈر آرمی ایئر ڈیفنس کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان خان نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو اسٹریٹجک ہتھیاروں کے نظام کے بارے میں بریفنگ دی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ایچ آئی ایم اے ڈی ایس پاکستان کی فضائی سرحدوں کے تحفظ کو مثالی بنائے گا کیونکہ یہ سسٹم مکمل طور پر ڈیجیٹائزڈ نظام سے جڑا ہوا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ نظام کئی فضائی اہداف، طیاروں، کروز میزائل اور نظروں سے اوجھل 100 کلومیٹر سے دور سنگل شاٹ کل کی بنیاد پر ہتھیاروں کونشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں پائیدار امن کیلئے عالمی برادری کی امداد ضروری ہے، آرمی چیف

ایئرڈیفنس سسٹم کے بارے میں بتایا گیا کہ ایچ کیو-نائن پی کو اسٹریٹجک، لانگ رینج سرفیس ٹو میزائل کے ساتھ مثالی لچک اور فاصلے تک پہنچنے کی صلاحیت کے طور تصور کیا جاتاہے۔

اس سے قبل چیف آف آرمی اسٹاف نے آرمی ایئر ڈیفنس پہنچ کر شہدا کی یادگار میں پھول بھی چڑھائے۔

اس موقع پر چین کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں