روزانہ کی غذا میں کی جانے والی وہ عام غلطی جو جسمانی صحت کیلئے تباہ کن

اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2022
غذا میں زیادہ نمک کا استعمال جسم کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے — شٹر اسٹاک فوٹو
غذا میں زیادہ نمک کا استعمال جسم کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے — شٹر اسٹاک فوٹو

نمک ایسی چیز ہے جس کے بغیر کھانا نامکمل اور بے ذائقہ محسوس ہوتا ہے اور طبی ماہرین کی ہدایات کے مطابق دن بھر میں 2300 ملی گرام (ایک کھانے کا چمچ) نمک ہی استعمال کرنا چاہئے۔

تاہم بیشتر افراد زیادہ مقدار میں نمک جزو بدن بناتے ہیں اور اس کے نتیجے میں فشار خون سمیت سنگین طبی مسائل وقت کے ساتھ ابھرنے لگتے ہیں۔

معتدل مقدار میں نمک کا استعمال مسلز کو سکون پہنچانے اور لچک برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ منرلز اور پانی کے درمیان توازن بھی قائم کرتا ہے۔

اس کے برعکس غذا میں زیادہ نمک کا استعمال جسم کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔

اگر آپ روزمرہ کی بنیاد پر زیادہ مقدار میں نمک استعمال کرتے ہیں تو درج ذیل مسائل یا علامات اس کا اشارہ دے رہی ہوتی ہیں۔

پیٹ پھولنا

پیٹ پھولنا او رگیس بہت زیادہ نمک کے استعمال کا سب سے عام مختصر المدت اثر ہے۔

نمک جسم میں پانی کے اجتماع میں مدد فراہم کرتا ہے تو زیادہ نمک کے نتیجے میں زیادہ سیال جمع ہونا لگتا ہے، سینڈوچ، پیزا یا دیگر نمکین غذاؤں میں نمک بہت زیادہ ہوتا ہے۔

بلڈ پریشر کی سطح بہت زیادہ بڑھ جانا

ویسے تو ہائی بلڈ پریشر کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں مگر ان میں ایک نمایاں وجہ بہت زیادہ نمک کا استعمال ہے۔

بلڈ پریشر کی سطح میں تبدیلی گردوں پر بھی اثرات مرتب کرتی ہے، بہت زیادہ نمک کے استعمال سے اضافی سیال کا اخراج بہت مشکل ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں بھی بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔

سوجن

جسم کے مختلف حصوں کا سوج جانا بھی بہت زیادہ نمک کے استعمال کی ایک علامت ہوسکتی ہے۔

چہرے، ہاتھوں، پیروں اور ٹخنوں کے سوجنے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے، اگر آپ کو معمول سے زیادہ سوجن کا سامنا ہو تو غور کریں کہ غذا میں زیادہ نمک تو استعمال نہیں کررہے۔

شدید پیاس

اگر آپ کو بہت زیادہ پیاس لگ رہی ہے تو یہ بھی نشانی ہے کہ آپ نے بہت زیادہ نمک جزوبدن بنایا ہے۔

زیادہ نمک کے استعمال سے ڈی ہائیڈریشن کا سامنا ہوتا ہے کیونکہ جسم خلیات سے پانی کو کھینچ لیتا ہے اور بہت زیادہ پیاس لگنے لگتی ہے۔

پانی پینے سے نمک کو حل کرنے مٰں مدد ملتی ہے اور خلیات تازہ دم ہوجاتے ہیں۔

جسمانی وزن میں اضافہ

جب جسم میں پانی جمع ہوتا ہے تو جسمانی وزن بڑھنے کا امکان بھی ہوتا ہے۔

اگر چند دن یا ایک ہفتے میں اچانک کئی کلو وزن بڑھ گیا ہے تو اس کی ایک بڑی وجہ بہت زیادہ نمک کا استعمال بھی ہوسکتا ہے۔

زیادہ پیشاب آنا

زیادہ نمک کے استعمال کے نتیجے میں واش روم کا زیادہ رخ بھی کرنا پڑسکتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کو بہت زیادہ پیاس لگتی ہے اور زیادہ مقدار میں پانی پیتے ہیں۔

اس کے نیتجے میں پیشاب معمول سے زیادہ آتا ہے۔

نیند نہ آنا

سونے سے پہلے غذا کے ذریعے نمک کا زیادہ استعمال بے خوابی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

اس کی مختلف علامات ہوتی ہیں جیسے بے آرام نیند، رات کو اکثر جاگ جانا یا صبح جاگنے پر تھکاوٹ کا احساس نہ ہونا وغیرہ۔

کمزوری محسوس ہونا

جب خون میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہو تو خلیات سے پانی کا اخراج ہوتا ہے اس کا نتیجہ معمول سے زیادہ کمزوری محسوس ہونے کی شکل میں نکلتا ہے۔

معدے کے مسائل

غذا میں بہت زیادہ نمک کی موجودگی سے جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہوتا ہے اور معدے پر اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

آپ کو متلی کا احساس ہوسکتا ہے یا ہیضہ بھی ہوسکتا ہے۔ اگر بدہضمی یا پیٹ میں درد کا سامنا ہو تو غور کریں کہ گزشتہ چند دن کے دوران کیا کھایا ہے اور نمک کی مقدار میں کمی لائیں۔

پانی زیادہ پینا بھی خلیات کو پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا اور حالت بہتر ہوتی ہے۔

زیادہ نمک کے طویل المعیاد اثرات

ویسے تو زیادہ نمک کے استعمال کے مختصر المدت متعدد اثرات (جن کا ذکر اوپر ہوچکا) مرتب ہوتے ہیں مگر اس عادت کے طویل المعیاد اثرات بھی ہوتے ہیں۔

اس کے نتیجے میں دل کے پٹھوں کا حجم بڑھ جانا، سردرد، ہارٹ فیلیئر، ہائی بلڈ پریشر، گردوں کے امراض، گردوں میں پتھری، ہڈیوں کی کمزوری اور فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں