عمران خان نے 13 فیصد پاکستانیوں کو خطِ غربت پر پہنچا دیا، مفتاح اسمٰعیل

20 اکتوبر 2021
مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ کیا لاکھوں ڈالر کا قرض اور مہنگائی کامیابی ہے — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر اکاؤنٹ
مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ کیا لاکھوں ڈالر کا قرض اور مہنگائی کامیابی ہے — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر اکاؤنٹ

کراچی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ پاکستان مہنگائی میں تیسرے نمبر پر پہنچ چکا ہے خان صاحب کہتے ہیں انرجی پلانٹ کے کرائے میں اضافہ ہوا ہے تمام پلانٹس پاکستان کے ہیں تو خان صاحب کرایہ کسے دے رہے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی حکومت میں جو قطر سے معاہدے کیے گئے ان سے ایل این جی کے جو معاہدے ہوئے تھے اس سے 10 ڈالر کی ایل این جی آرہی ہے جبکہ 25 ڈالر کی ایل این جی کا معاہدہ عمران خان کی حکومت نے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومت میں ایل این جی کے بحران کے باعث بجلی اور گیس دونوں کی کمی ہوگی۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کی کمپنی خسارے میں تھی جس کی وجہ سے ہم نے قیمتیں بڑھائی ہیں حالانکہ ایسا کچھ نہیں ہے، ایس ایس جی سی خسارے میں نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: ’ایف اے ٹی ایف کا اقدام شرمندگی کا باعث لیکن معیشت پر اثر انداز نہیں ہوگا‘

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اس حکومت میں اسٹاک مارکیٹ میں کمی آگئی ہے، من حیث القوم ہم 13 فیصد غریب ہوئے ہیں اور ہمارے اوپر 60 فیصد قرض بڑھا ہے پاکستان کے قیام سے اب تک 25 ہزار ارب روپے قرض لیا گیا تھا اور اب 40 ہزار ارب روپے ہے، یہ عمران خان کی حکومت میں ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جی ڈی پی خطے میں سب سے کمزور جی ڈی پی ہوگئی ہے ہماری جی ڈی پی بنگلا دیش، سری لنکا اور ہندوستان سے پیچھے ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتِ پاکستان کے شماریات کے مطابق یہ کہتے ہیں کہ صرف 5 فیصد کرایہ اوپر گیا ہے، عمران خان نے پاکستان میں 2 کروڑ افراد کو خطِ غربت میں ڈال دیا ہے۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ 'خان صاحب ریاست مدینہ کی باتیں کرتے ہیں ان کی حکومت میں جی ڈی پی اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے کیا تنخواہیں اس حساب سے بڑھ رہی ہیں جس تیزی سے عمران خان قیمتیں بڑھا رہے ہیں، خان صاحب تو چلے جائیں گے لیکن ہم اسے زندگی بھر بھگتیں گے'۔

یہ بھی دیکھیں: مفتاح اسمٰعیل کا ملک میں آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے کا دعویٰ

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے پنجاب میں ہائیر ایجوکیشن کے 13 سیکریٹریز بدلے ہیں جبکہ انہوں نے نہیں بدلہ تو عثمان بزدار کو نہیں بدلا جو آٹا اسمگل کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی جانب سے احتجاج کا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کی بدقسمتی ہے کہ جسے ایسی حکومت ملی ہے، پاکستان گندم میں خود کفیل تھا، اب پاکستان میں گندم اور چینی درآمد کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: ایل این جی کیس: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل گرفتار

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 30 سال کی سب سے کم کپاس پیدا ہوئی ہے، یہ ملک کپاس پر چلتا ہے اس کی کاشت میں ہی کمی کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس جادو گری نہیں ہے اگر ہم کہیں کہ ہماری حکومت آجاتی ہے سب ٹھیک ہوجائے گا یہ غلط ہے، لیکن نواز شریف نے اپنے دور کے پہلے سال میں بجلی کا بحران ختم کیا، تمام پلانٹس پاکستان کے ہیں پھر بھی یہ کرایہ ادا کر رہے ہیں، حکومت کس کو کرایہ ادا کر رہی ہے۔

مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف سے لاکھوں ڈالر لینے کے لیے اگر آپ ادویات یا پیٹرول کی قیمتیں بڑھا دیتے ہیں اور ٹیکسز کی تمام چھوٹ ختم کردیتے ہیں تو کیا یہ کامیابی ہے۔

ان مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں مہنگائی ہے لیکن پاکستان مہنگائی میں تیسرے نمبر پر آچکا ہے۔

ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں ہوش ربا اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ بھی معمول بن چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں ہے، اسد عمر

گزشتہ دنوں پیٹرول کی قیمتوں میں 10 روپے سے زائد اضافہ کیا گیا جس کے بعد دیگر اشیا ضروریات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان بڑھ گیا ہے۔

دوسری جانب ملک بھر میں اشیا خور ونوش کی قیمتیں بڑھنے سے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، گزشتہ دنوں دالیں، آٹے، گھی، خوردنی، تیل سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا جبکہ بجلی اور دودھ کے نرخوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں