پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 14.48 فیصد اضافہ

اپ ڈیٹ 22 اکتوبر 2021
کم آمدن والے افراد کے لیے مہنگائی 15.72 فیصد پر پہنچ گئی ہے — فائل فوٹو: شہاب نفیس/ ڈان
کم آمدن والے افراد کے لیے مہنگائی 15.72 فیصد پر پہنچ گئی ہے — فائل فوٹو: شہاب نفیس/ ڈان

پاکستان کے ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے اعدادوشمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 14.48 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں گزشتہ سال 22 اکتوبر سے رواں سال 21 اکتوبر تک اشیا خورونوش اور دیگر اہم اشیا کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ لیا گیا۔

مزید پڑھیں: ستمبر میں مہنگائی کی شرح 9 فیصد ریکارڈ

اس حوالے سے بتایا گیا کہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 14.48 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کم آمدن والے افراد کے لیے مہنگائی 15.72 فیصد پر پہنچ گئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران ایل پی جی کی قیمت میں 75 فیصد اور بجلی کی قیمت میں 61.11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اسی طرح ایک سال کے دوران سرسوں کا تیل 46.49 فیصد، گھی 44.25 فیصد اور کھانے کا تیل 40.78 فیصد مہنگا ہوا۔

اس کے علاوہ پسی ہوئی لال مرچ کی قیمت میں سالانہ بنیادوں پر 33.43 فیصد، مرغی 28.82 فیصد، لہسن 25.19 فیصد اور صابن 28.79 فیصد مہنگا ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: 12 ماہ کے وقفے کے بعد مہنگائی کی شرح دوبارہ دہرے ہندسوں تک جا پہنچی

ادارہ شماریات نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا بھی گزشتہ سال کی نسبت جائزہ لیا ہے اور ایک سال کے دوران پیٹرول 32.22 فیصد اور ڈیزل کی قیمت میں 28.91 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

تاہم کچھ مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بھی واقع ہوئی ہے جس میں دھلی ہوئی مونگ کی دال کی قیمت میں سب سے زیادہ 32.05 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ دال ماش کی قیمت میں صرف 1.59فیصد کمی ہوئی۔

سبزیوں کی بات کی جائے تو ٹماٹر کی قیمت میں 30.44 فیصد کمی ہوئی جبکہ پیاز 28.30 فیصد اور آلو 21.87 فیصد سستا ہوا۔

ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ملک میں صرف ایک ہفتے میں مہنگائی میں 1.38 فیصد مزید اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں ہے، اسد عمر

حالیہ ایک ہفتے میں 29 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور ایک ہفتے میں ٹماٹر اوسط 27 روپے 56 پیسے فی کلو مہنگا ہوا جس کے بعد ملک میں ٹماٹر کی اوسط قیمت 93 روپے77 پیسے فی کلو ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 154روپے 15 پیسے مہنگا ہوا جبکہ گھی 6 روپے 67 پیسے اور چینی اوسطاً 42 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔

حالیہ ہفتے پیٹرولیم مصنوعات اور لہسن بھی مہنگا ہوا جبکہ آلو، انڈے، دودھ، دہی، مٹن اور دال ماش بھی مہنگے ہوئے۔

ایک ہفتے میں 7 اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جس میں سرفہرست مرغی ہے جہاں زندہ مرغی اوسط فی کلو 6 روپے 34 پیسے سستی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ہمیں معلوم ہے مہنگائی کی وجہ سے لوگ تکلیف میں ہیں، وزیراعظم

اسی طرح آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 2 روپے 19 پیسے سستا ہوا جبکہ دال چنا، دال مونگ، پیاز اور گڑ بھی سستے ہوئے۔

ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتوں میں استحکام بھی رہا۔

واضح رہے کہ روپے کی قدر میں تیزی سے ہوتی ہوئی کمی اور ڈالر کی قدر بڑھنے سے ملک میں حالیہ عرصے کے دوران اشیا کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

حکومت تمام تر کوششوں کے باوجود حکومت ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر روکنے میں ناکام ہے اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے مذاکرات کامیاب نہ ہونے کے باعث ڈالر کی قدر میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

حکومتی اراکین اسمبلی اور سینئر وزرا مہنگائی کو عالمی مسئلہ قرار دیتے ہوئے پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں۔

مزید پڑھیں: 'حکومت سارے کام چھوڑ کر مہنگائی کنٹرول کرے'

گزشتہ دنوں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا تھا کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں ہے، مہنگائی میں حالیہ اضافہ ملکی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔

انہوں نے مہنگائی کو پاکستان میں دیگر ممالک کی نسبت کم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے قیمتوں میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا دیگر ممالک میں غیر اسمارٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں