مسلم لیگ (ن) کے مبشر جاوید نے لاہور میئر کا چارج سنبھال لیا

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2021
مبشر جاوید نے متعلقہ عملے کو ہدایت کی کہ وہ عوامی مسائل کے حل کے لیے چیئرمینوں اور وائس چیئرمینوں کے ساتھ مکمل تعاون کریں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
مبشر جاوید نے متعلقہ عملے کو ہدایت کی کہ وہ عوامی مسائل کے حل کے لیے چیئرمینوں اور وائس چیئرمینوں کے ساتھ مکمل تعاون کریں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے کرنل (ر) مبشر جاوید نے میئر لاہور کا عہدہ سنبھال لیا جبکہ پنجاب حکومت نے لوکل گورنمنٹ کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کے لیے باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے یونین کونسلز کے تمام چیئرمین اور وائس چیئرمین بھی اس موقع پر میئر کے ہمراہ تھے۔

مزید پڑھیں: میئر لاہور کو 8 ماہ بعد اپنا عہدہ سنبھالنے کی اجازت

مبشر جاوید نے تمام یونین کونسلز کے متعلقہ عملے کو ہدایت کی کہ وہ عوامی مسائل کے حل کے لیے چیئرمینز اور وائس چیئرمینز کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

انہوں نے میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور (ایم سی ایل) کے افسران کو احکامات بھی جاری کیے کہ وہ کسی دوسرے محکمے کے اجلاسوں میں شرکت سے قبل حکام سے اجازت لیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ پنجاب ایمپلائز ایفیشنسی، ڈسپلن اور احتساب (پیڈا) ایکٹ کے تحت ان ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی جنہیں دوسرے محکموں کے اجلاسوں میں شرکت سے قبل اجازت نہیں ملے گی۔

علاوہ ازیں مقامی حکومت نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت صوبے میں میونسپل کارپوریشنز اور ضلع کونسلز کو بحال کرنے کے احکامات جاری کیے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: حکومت پنجاب کو بلدیاتی ادارے فعال کرنے کیلئے 20 اکتوبر تک کی مہلت

ایل جی سیکریٹری نورالامین مینگل نے چیف افسر میٹروپولیٹن کارپوریشن کو چیف افسر میونسپل کارپوریشن اور چیف افسر تحصیل کونسل اور چیف افسر ڈسٹرکٹ کونسل کو تبدیل کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے۔

انہوں نے صوبے کے 35 ڈسٹرکٹ ایم سی ایل افسران کے تقرر کے احکامات جاری کیے جبکہ لاہور شہر پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت ایک میٹروپولیٹن کارپوریشن رہے گا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے 25 مارچ کو پنجاب میں مقامی حکومتوں کی بحالی کے حکم کے تقریباً 8 ماہ بعد لاہور کے میئر کرنل (ر) مبشر جاوید کو اپنا عہدہ سنبھالنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

مختلف بنیادوں پر بحالی کے اعلان کے باوجود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے منتخب نمائندوں کو اپنے عہدے سنبھالنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

مزید پڑھیں: میئر لاہور کا پنجاب حکومت پر بلدیاتی امور میں مداخلت کا الزام

پی ایل جی اے 2019 کے تحت پنجاب حکومت نے 2013 کے ایکٹ میں بتائے گئے 11 کے بجائے 17 میونسپل کارپوریشنز کے علاوہ ایک کے بجائے 9 میٹروپولیٹن کارپوریشنز بنائی تھیں۔

اسی طرح حکومت نے میونسپل کمیٹیوں کی تعداد 182 سے کم کر کے 133 کر دی اور مزید 11 تحصیل کمیٹیاں بنائی ہیں۔

2013 کے ایکٹ میں موجود 35 ڈسٹرکٹ کونسلز کو بھی ختم کر دیا گیا اور 2019 کے ایکٹ نے 136 تحصیل کونسلیں بنائی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں